شمالی بھارت

اراضی معاملت، رابرٹ وڈرا کی درخواست مسترد

راجستھان ہائی کورٹ نے آج سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ وڈرا کی درخواست مسترد کردی جس کے ذریعہ ان سے متعلق ایک کمپنی کی جانب سے بیکانیر میں اراضی کی خریداری کے سلسلہ میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کے کیس کو کالعدم کئے جانے کی گزارش کی گئی تھی۔

جودھپور: راجستھان ہائی کورٹ نے آج سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ وڈرا کی درخواست مسترد کردی جس کے ذریعہ ان سے متعلق ایک کمپنی کی جانب سے بیکانیر میں اراضی کی خریداری کے سلسلہ میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کے کیس کو کالعدم کئے جانے کی گزارش کی گئی تھی۔

بہرحال جسٹس پی ایس بھاٹی نے ان کی گرفتاری پر حکم التوا میں مزید 2 ہفتوں کی توسیع کردی تاکہ وہ اعلیٰ عدالت میں اپیل کرسکیں۔ کانگریس قائد پرینکا گاندھی کے شوہر رابرٹ وڈرا کو بیکانیر کے کولایات علاقہ میں اسکائی لائٹ ہاسپیٹالٹی ایل ایل پی کی جانب سے اراضی کی خریداری کے سلسلہ میں تحقیقات کا سامنا ہے۔

ای ڈی نے کولایات میں 275 بیگھہ زمین کی خریداری سے متعلق شکایت پر ای سی آئی آر (انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ) درج کی ہے۔ یہ زمین مبینہ طورپر ایک ثالث مہیش ناگرے کے ڈرائیور کے نام پر رابرٹ وڈرا کی جانب سے دیا گیا چیک استعمال کرتے ہوئے خریدی گئی ہے۔

ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل آر ڈی رستوگی نے جو ای ڈی کی پیروی کررہے تھے‘ کہا کہ عدالت نے ای سی آئی آر کالعدم کرنے وڈرا کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ ای ڈی نے رابرٹ وڈرا اور ان کی ماں مورین وڈرا کو نومبر 2018 میں سمن جاری کئے تھے جو اسکائی لائٹ ہاسپیٹالٹی ایل ایل پی کے شراکت دار ہیں‘ ان میں سے کوئی بھی ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

اس کے بجاے وہ ہائی کورٹ سے روع ہوئے تھے اور گرفتاری کے خلاف حکم التوا حاصل کرلیا تھا۔ ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ 2018سے ایکس پارٹی حکم التوا نافذ ہے اور ای ڈی نے رابرٹ وڈرا کو تحویل میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے کی گزارش کی ہے۔