بی جے پی پسماندہ مسلمانوں کو 1200 ٹکٹ دے گی

بی جے پی آنے والے بلدی انتخابات میں پسماندہ مسلمانوں کو 1200 ٹکٹ دینے جارہی ہے۔ اترپردیش میں پسماندہ مسلمان اس برادری کی آبادی کا 85 فیصد حصہ ہیں۔

لکھنؤ: بی جے پی آنے والے بلدی انتخابات میں پسماندہ مسلمانوں کو 1200 ٹکٹ دینے جارہی ہے۔ اترپردیش میں پسماندہ مسلمان اس برادری کی آبادی کا 85 فیصد حصہ ہیں۔

بی جے پی مسلمانوں کے اس بڑے طبقہ کو اپنی صفوں میں شامل کرنے کی کوششوں کے طور پر پسماندہ کانفرنسیں منعقد کررہی ہے۔ ان میں قریشی، انصاری، سلمانی، شاہ، منصوری اور صدیقی جیسے طبقات شامل ہیں جنہیں پسماندہ تصور کیا جاتا ہے۔

ہندوستانی مسلمانوں میں پسماندہ افراد کی تعداد کافی زیادہ ہے تاہم ملازمتوں، مقننہ اور مسلم تنظیموں میں ان کی نمائندگی کم ہے۔یوپی اقلیتی مورچہ کے صدر کنور باسط علی نے بتایا کہ پسماندہ مسلمانوں کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کو ان کا جائز حق دیا ہے، انہیں عہدے دیئے ہیں اور اب بلدی انتخابات میں ٹکٹ دینے جارہی ہے۔

سیاست میں بھی انہیں ان کا حصہ دیا جائے گا۔ یوپی کے ڈپٹی چیف منسٹر برجیش پاٹھک نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے دور حکومت میں استفادہ کنندگان کیلئے بنائی گئی اسکیموں کا ان کی زندگیوں پر راست اثر پڑا ہے۔ اپوزیشن قائدین نے مسلمانوں کو اپنا ووٹ بینک بنارکھا ہے لیکن بی جے پی نے ان کیلئے کافی کام کیا ہے۔

اسی دوران سماج وادی پارٹی نے کہا ہے کہ بی جے پی پسماندہ مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان نتیندرسنگھ یادو نے کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ انتشار پسندی کی سیاست کی ہے اور اس مرتبہ پسماندہ مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔