تلنگانہ

تلنگانہ میں ستمبر یا اکتوبر میں اسمبلی انتخابات کا امکان

بی جے پی جہاں انتخابات کے جلدانعقادکودیکھناچاہتی ہے وہیں بی آرایس اپنی حکومت کی میعادمکمل کرتے ہوئے مقررہ وقت پرانتخابات کا سامناکرناچاہتی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات ستمبریا اکتوبر میں منعقدہونے کاامکان ہے۔ بی جے پی جہاں انتخابات کے جلدانعقادکودیکھناچاہتی ہے وہیں بی آرایس اپنی حکومت کی میعادمکمل کرتے ہوئے مقررہ وقت پرانتخابات کا سامناکرناچاہتی ہے۔

متعلقہ خبریں
سی اے اے ریمارکس پر ہندو مہاجرین کا کجریوال کی قیام گاہ کے باہر احتجاج (ویڈیو)
اے پی میں لوک سبھا کے 13حلقوں کیلئے ٹی ڈی پی کی پہلی فہرست جاری
بی آر ایس دور حکومت میں 600فون ٹیاپنگ معاملات کا انکشاف
پہلی بار لوک سبھا الیکشن میں کے سی آر خاندان کا ایک فرد بھی نہیں
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ

گزشتہ روزبی جے پی کے صف اول کے قائدین میں شامل مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے حالیہ دورہ حیدرآبادکے دوران بی جے پی اراکین عاملہ کمیٹی سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے امکانات اورپارٹی کی تیاریوں سے واقفیت حاصل کی تھی۔

باوثوق ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق امیت شاہ نے پارٹی قائدین کوکسی بھی وقت اسمبلی انتخابات کا سامناکرنے تیاررہنے کی ہدایت دی۔بتایا جارہاہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت مقررہ وقت سے تین ماہ قبل تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

قواعدکے مطابق الیکشن کمیشن‘اسمبلی کی 5سالہ میعاد کی تکمیل کے6 ماہ قبل انتخابات منعقد کرانے کا پابند ہے۔ قواعد کا سہارالیتے ہوئے بی جے پی‘الیکشن کمیشن کوتلنگانہ میں ستمبریا اکتوبرمیں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کامشورہ دے رہی ہے جبکہ شیڈول کے مطابق انتخابات دسمبر 2023 سے قبل منعقد شدنی ہیں۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ بی آرایس 2018 کی طرح اس بار بھی قبل ازوقت انتخابات کیلئے جانے کا منصوبہ رکھتی تھی مگر بعد میں بی آرایس قیادت نے اپنا ذہن بدل لیا اورشیڈول کے مطابق مقررہ مدت پر ہی انتخابات کاسامناکرنے کافیصلہ کیا۔

گزشتہ روزبی آرایس کی جانب سے اسمبلی میں مالی سال 2023-24 کا بجٹ پیش کیاگیا۔ بجٹ کواسمبلی انتخابات کونظرمیں رکھتے ہوئے تیار کیاگیا۔بی آرایس انتخابات کیلئے جانے سے قبل بجٹ میں بیان کردہ اسکیمات پر عمل کرتے ہوئے عوام کا اعتمادجیتناچاہتی ہے اور عوام کوپیغام دیناہے کہ حکومت فلاحی اقداما ت پر عمل کرنے سنجیدہ ہے۔

نئے بجٹ پریکم اپریل سے عمل آوری کا آغاز ہوگا اور ٹی آر ایس حکومت کاماننا ہے کہ اسکیموں پرعمل آوری کے لئے کم ازکم چھ مہینوں کا وقت درکار ہوگا مگر بی جے پی‘بی آرایس کواسمبلی انتخابات سے قبل اس طرح کا موقع دینا نہیں چاہتی۔ قوانین کے مطابق جون 2023 کے بعد کسی بھی وقت انتخابات منعقد کیئے جاسکتے ہیں۔

انتخابی شیڈول کی اجرائی کے بعد ضابطہ اخلاق نافذ ہوجائے گااورحکومت‘ بغیراجازت الیکشن کمیشن کوئی بھی نئی اسکیم کا اعلان نہیں کرسکتی اور یکم اپریل سے نئے بجٹ پرعمل آوری کے فوری ایک مہینہ میں اگر انتخابی شیڈول جاری کیا جاتاہے تو بی آرایس حکومت بجٹ پرعمل کرنے کے موقف میں نہیں رہے گی اور بی جے پی اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام میں بی آرایس کوزبانی جمع خرچ کرنے والی جماعت بتانے کی بھرپورکوشش کرئے گی۔