دہلی

تیسرے درجہ کی انتقامی سیاست سے ہم ڈرنے والے نہیں: کانگریس

کانگریس نے چھتیس گڑھ میں پیر کے دن اپنے پارٹی قائدین کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کے چھاپوں کے بعد حکومت کو نشانہ تنقید بنایا۔

نئی دہلی: کانگریس نے چھتیس گڑھ میں پیر کے دن اپنے پارٹی قائدین کے خلاف انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کے چھاپوں کے بعد حکومت کو نشانہ تنقید بنایا۔

متعلقہ خبریں
مرکز کی ریاستوں کو کووڈ کے بڑھتے معاملات پر محتاط رہنے کی ہدایت
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
ہیمنت سورین کی درخواست ضمانت‘ ای ڈی سے جواب طلب
منیش سسوڈیہ کی درخواست عبوری ضمانت پر ایجنسیوں کو نوٹس
نازیبا سلوک پر اسسٹنٹ ٹیچر معطل

اس نے کہا کہ یہ ”انتقام اور ہراسانی“ کی ”تیسرے درجہ کی سیاست“ ہے۔کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے پارٹی ترجمان پون کھیڑا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ یہ امرت کال نہیں بلکہ غیرمعلنہ ایمرجنسی ہے۔ ای ڈی نے چھتیس گڑھ میں کئی مقامات پر تلاشیاں لیں۔

یہ تلاشیاں کول لیوی منی لانڈرنگ کیس کی جاریہ تحقیقات کے تحت ہوئیں۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ یہ دھاوے چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں 24 تا 26 فروری کانگریس پارٹی کے پلینری سیشن سے چند دن قبل ہوئے تھے۔ چھتیس گڑھ میں کانگریس کی حکومت ہے اور بھوپیش بگھیل اس ریاست کے چیف منسٹر ہیں۔

جئے رام رمیش نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ کچھ بھی ہو ان دھاوؤں نے ہمارا عزم و حوصلہ بڑھادیا ہے۔ کچھ بھی ہو یہ دھاوے ہمارے لئے بوسٹر ڈوز ہیں کہ ہم وزیراعظم اور ان کی تیسرے درجہ کی انتقامی سیاست کے خلاف مزید جارحانہ ہوجائیں۔ چیف منسٹر چھتیس گڑھ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ یہ دھاوے پارٹی کے کھلے اجلاس سے قبل توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان دھاوؤں سے ہمارے قائدین کا حوصلہ نہیں ٹوٹے گا جو پلینری سیشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے میرے کئی ساتھیوں کے بنگلوں پر دھاوے کئے۔ انہوں نے کہا کہ 4 دن بعد رائے پور میں کانگریس کنونشن ہونے والا ہے۔ آپ لوگ ہمارے کامریڈس کا جوش و جذبہ ختم نہیں کرسکتے۔ بی جے پی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے بوکھلاگئی ہے۔

اڈانی کا سچ بے نقاب ہونے سے بھی وہ پریشان ہے۔ یہ دھاوے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔ ملک سچائی جانتا ہے۔ ہم لڑیں گے اور جیتیں گے۔ جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت تحقیقاتی ایجنسیوں کا بے جا استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی کا نیا نام ایکسٹرمنیٹنگ ڈیموکریسی ہے جبکہ پون کھیڑا نے کہا کہ ای ڈی سے مراد ایلیمنیٹنگ ڈیموکریسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھاوے جہاں ہونے چاہئیں وہاں نہیں ہورہے ہیں۔

دھاوے ہوتے رہیں گے لیکن ہم رکنے والے نہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہاکہ یہ واضح طورپر انتقام کی سیاست‘ ہراسانی کی سیاست ہے۔ ہم خوفزدہ نہیں ہیں کیونکہ ہمارے پاس چھپانے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔ مودی کی ایف ڈی آئی پالیسی خوف‘ دھوکہ اور دھمکانا ہے۔ ہم ایسی کارروائیوں سے ڈرنے والے نہیں۔

پون کھیڑا نے کہا کہ حکومت کو ہمارا مشورہ ہے کہ وہ یہ نہ بھولے کہ بعض ریاستوں میں ہم بھی برسراقتدار ہیں۔ ہمارے مہذب ہونے کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے عہدیداروں کو خبردار کیا کہ وہ جان لیں کہ کانگریس عنقریب اقتدار میں لوٹنے والی ہے۔ وہ ان سے نمٹے گی۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ ہم نے اڈانی اسکام پر وزیراعظم سے روزانہ سوالات کرکے اس حکومت کو ہلادیا ہے۔

وزیراعظم‘ چینی دراندازی اور اڈانی اسکام پر خاموش ہیں۔ ای ڈی کو جہاں بھیجنے کی ضرورت ہے وہ اسے وہاں نہیں بھیجتے۔ کانگریس قائد نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی میں شامل ہونے والے اپوزیشن قائدین بی جے پی کی واشنگ مشین میں دھل کر بے قصور ثابت ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل اے کے تحت ای ڈی کو دیئے گئے اختیارات کے خلاف 17 اپوزیشن جماعتیں متحد ہوگئی ہیں۔ متحدہ اپوزیشن سپریم کورٹ جائے گی۔ پون کھیڑا نے کہا کہ اڈانی مسئلہ اصل میں اپوزیشن کو متحد کررہا ہے۔