آندھراپردیش

جگن نے نائیڈو کے حلقہ سے پارٹی کی انتخابی مہم کا بگل بجادیا

چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے تلگودیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو کے حلقہ اسمبلی سے انتخابی مہم کا بگل بجادیا ہے۔

حیدرآباد: آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کیلئے مزید دو سال کا عرصہ باقی ہے تاہم چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے تلگودیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو کے حلقہ اسمبلی سے انتخابی مہم کا بگل بجادیا ہے۔

چیف منسٹر جگن نے جمعہ کے روز نائیڈو کے حلقہ میں حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی قائدین کا اجلاس طلب کرتے ہوئے پارٹی کی انتخابی مہم کا عملاً آغاز کردیا ہے۔

چیف منسٹر نے چندرا بابو نائیڈو کے حلقہ کپم سے انتخابی معرکہ کا بگل بجا دیا ہے جنکا مقصد اسمبلی کے تمام175 حلقوں سے پارٹی کی کامیابی کا حدف حاصل کرنا ہے۔

کپم کو انتخابی معرکہ کا اہم مرکز قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر نے پارٹی قائدین اور کیڈر پر زور دیا کہ وہ یہاں چندرا بابو نائیڈو اور ان کی تلگودیشم پارٹی کو ہمیشہ کیلئے یہاں سے نکال پھینکنے کیلئے ابھی سے انتخابی تیاریوں کا آغاز کردیں۔

انہوں نے حلقہ اسمبلی کپم میں ترقیاتی کاموں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ کپم بلدیہ میں ترقیاتی کاموں کیلئے65 کروڑ روپے منظور کئے جاچکے ہیں اور انہوں نے آنے والے دنوں میں ترقیاتی کاموں کیلئے مزید فنڈس جاری کرنے کا تیقن دیا۔

جگن نے کہا کہ ضلع کڑپہ کے ان کے آبائی حلقہ پلی ویندولہ کی طرح کپم اسمبلی حلقہ بھی ان کے لئے اہمیت کاحامل ہے۔نائیڈو 1989سے ضلع چتور کے حلقہ کپم سے اسمبلی میں نمائندگی کرتے آرہے ہیں۔2019 کے اسمبلی الیکشن میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے 151 حلقوں پر شاندار کامیابی درج کرائی تھی جبکہ تلگودیشم پارٹی صرف23حلقوں تک محدود ہوکر رہ گئی۔

یہاں پہلی بار چندرا بابو نائیڈو کو محصلہ ووٹوں کا تناسب60 فیصد سے گھٹ کر55.18 فیصد رہ گیا تھا۔ اس حلقہ کپم سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے امیدوار کے چندرا مرلی نے 38 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔ تب سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی، ریاست میں ہر گزرتے دن مضبوط ومستحکم ہوتی جارہی ہے۔

حکمراں جماعت نے تمام دیہی اور شہری ادارہ جات مقامی کے انتخابات میں شاندار یکطرفہ فتح درج کرائی۔ وائی ایس آر سی پی کی بڑھتی سیاسی طاقت سے کانگریس کا عملاً صفایا ہوگیا جبکہ صرف تلگودیشم پارٹی ہی، ریاست میں اپوزیشن پارٹی کے طور پر باقی ہے۔

آندھرا پردیش کے سینئر وزیر بوتسہ ستیہ نارائنہ نے کہا کہ جگن، آنے والے دنوں میں تمام 175 اسمبلی حلقوں کے پارٹی قائدین سے مشاورت کرنے والے ہیں جس کا آغاز کپم سے ہوا ہے۔ پارٹی قائدین، ایم ایل ایز اور وزراء پہلے سے ہی حلقوں کا دورہ کررہے ہیں۔

پارٹی قائدین سے مشاورت کے دوران چیف منسٹر جگن موہن ریڈی نے پسماندہ طبقات کیلئے متعارف کردہ فلاحی اسکیمات پر اولین توجہ دینے کا مشورہ دیا اور کہا کہ حلقہ اسمبلی کپم پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔2024 کے اسمبلی الیکشن کیلئے کپم سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے امیدوار کے طور پرکے بھارت کے نا م کا اعلان کیا ہے۔

بھارت، چندرا مرلی کے فرزند ہیں۔ چندرا مرالی نے 2019 میں اس حلقہ سے نائیڈو کے خلاف الیکشن لڑا تھا۔ بھارت، حلقہ میں پارٹی کو مضبوط بنانے میں فعال کردار انجام دے رہے ہیں۔

ان کی سخت محنت ومساعی سے حلقہ کپم میں ادارہ جات مقامی کے انتخابات میں پارٹی نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ جگن نے کہا کہ اگر بھارت، چندرا بابو نائیڈؤ کو شکست دینے میں کامیاب ہوتے ہیں اور پارٹی، ریاست میں دوبارہ برسراقتدار آنے کی صورت میں بھارت کو کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔