بھارت

سپریم کورٹ نے مالیا کو توہین عدالت کے الزام میں چار ماہ قید کی سزا سنائی

سپریم کورٹ نے پیر کو مفرور قرار دیے گئے کاروباری وجے مالیا کو توہین عدالت کیس میں چار ماہ قید کی سزا سنائی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو مفرور قرار دیے گئے کاروباری وجے مالیا کو توہین عدالت کیس میں چار ماہ قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے انہیں چار ہفتے میں چار کروڑ ڈالرسودکے ساتھ جمع کرنے کاحکم دیا ہے گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اس معاملے کی سماعت کرنے والی سپریم کورٹ کی بنچ نے حکومت سے کہا ہے کہ ادائیگی کے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر مالیا کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کی کارروائی شروع کرے۔

بنچ نے مالیا پر 2000 روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ عدالت نے انہیں عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا۔ بنچ نے کہا کہ مالیا نے یونائیٹڈ بریوریز کے اثاثوں کی فروخت سے موصول رقم میں سے جس طرح چارکروڑ ڈالر کی رقم اپنے بچوں کے نام منتقل کی، جو غلط ہے۔ انہوں نے جو بھی رقم منتقل کی ہے وہ آٹھ فیصد سود کے ساتھ ڈیبٹ ریکوری آفس کو واپس کی جائے۔

کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس یو یو للت نے ایس۔ رویندر بھٹ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ مالیا نے کوئی پچھتاوا نہیں دکھایا ہے۔

قابل ذکرہے کہ مالیا پر ان کی بندہوچکی ایئرلائن کنگ فشر کے لئے بینکوں سے لئے گئے قرض کو جان بوجھ کر ادانہ کرنا اوراس میں ہیراپھیری کرنے کا الزام ہے۔ اسٹیٹ بینک کی سربراہی میں بینکوں کے گروپ نے ان پرسپریم کورٹ میں توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا تھا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مالیا نے یونائیٹڈ بریوریز کی جائیداد کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو اپنے بچوں کو منتقل کرکے عدالت کی توہین کی تھی۔ سپریم کورٹ نے مالیا کو 2017 میں ہی توہین کا مجرم پایا تھا۔ مالیا نے عدالت سے 2017 کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے درخواست دی تھی جسے اگست 2020 میں خارج کردیاگیاتھااور انھیں عدالت کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا تھا۔

بنچ نے اسی سال 10 مارچ کو مالیا کی غیر موجودگی میں ہی اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ مالیا اس وقت برطانیہ میں مقیم ہیں اور ہندوستانی انفورسمنٹ ایجنسیاں انہیں ہندوستان واپس لانے کے لیے قانونی جنگ لڑ رہی ہیں۔