تلنگانہ

متوفی طالب علم صوفیان کاخاندان سرکاری امداد سے محروم

کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارتے ہوئے اپنے لڑکے شیخ صوفیان کی پرورش کی جارہی تھی لیکن اس المناک واقعہ نے میری زندگی ویران کردی۔

نظام آباد: تقریباً دو ماہ قبل نظام آباد ضلع کے ڈچپلی منڈل کے بردی پور میں واقع گورنمنٹ مینا ریٹی ریزیڈنشل اسکول میں زیر تعلیم دو طلباء کے درمیان ہوئے جھگڑے میں شیخ صوفیان نامی طالب علم فوت ہوگیاتھا۔

طالب علم کے افراد خاندان نے حکومت سے تا حال امداد اور راحت کاری اقدامات نہ کئے جانے کی نظام آباد پریس کلب میں داستان بیان کی اور کہا کہ متوفی کی والدہ بیوہ ہے اور اسے ایک ہی نرینہ اولاد صوفیان تھا۔

متوفی کی والدہ صفیہ بیگم نے بتایا کہ گورنمنٹ مینا ریٹی ریزیڈینٹل اسکول میں انکے لڑکے کی مشتبہ موت کے تعلق سے اسکول انتظامیہ نے میڈیا کو حالات سے واقف کروایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انکے لڑکے کی موت پر کئی شبہات پائے جاتے ہیں۔ صفیہ بیگم نے کہا کہ (5) سال قبل انکے شوہر بیماری کی وجہہ سے فوت ہو گئے تھے۔

کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارتے ہوئے اپنے لڑکے شیخ صوفیان کی پرورش کی جارہی تھی لیکن اس المناک واقعہ نے میری زندگی ویران کردی۔

صفیہ بیگم نے ریاستی حکومت، ارکان اسمبلی باجی ریڈی گوور دھن، بیگالا گنیش گپتا اور چیف منسٹر کی دختر یم یل سی کے کو یتا سے رقمی امداد اور مستقل باز آباد کاری اقدامات و سرکاری ملازمت فراہم کرنے کی اپیل کی۔