دہلی

محروس لیڈر ستیندرجین کے ساتھ وی آئی پی سلوک

عام آدمی پارٹی کے وزیر ستیندرجین کو مبینہ وی آئی پی ٹریٹمنٹ فراہم کرنے پر دہلی کی تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اجیت کمار کو آج معطل کردیا گیا۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے وزیر ستیندرجین کو مبینہ وی آئی پی ٹریٹمنٹ فراہم کرنے پر دہلی کی تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اجیت کمار کو آج معطل کردیا گیا۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے تشکیل دی گئی ایک انکوائری کمیٹی کی سفارش پر یہ کارروائی کی گئی۔ اس جیل میں قید ایک دھوکہ باز سکیش چندرشیکھر نے جیل نمبر 7 کے سپرنٹنڈنٹ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ستیندرجین کو جو اس جیل میں قید ہیں، ناجائز فوائد مہیا کررہے ہیں۔

حکومت دہلی کے جیل ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ وہ (اجیت کمار) مبینہ طور پر بے قاعدگیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔ جن کی تحقیقات کرانے کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں سکیش چندرشیکھر نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں جیلوں کے ڈائرکٹر جنرل سندیپ گوئل کے ذریعہ ستیندرجین کو 10 کروڑ روپے بطور ”معمول“ ادا کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

عام آدمی پارٹی نے ان کے اس سنسنی خیز دعویٰ کو مسترد کردیا تھا۔ بعدازاں گوئل کا تہاڑ جیل سے تبادلہ کردیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ دہلی میں پولیس پر مرکزی حکومت کا کنٹرول ہے۔ سکیش چندرشیکھر نے اپنے مکتوب میں دعویٰ کیا تھا کہ میں ستیندر جین کو 2015 سے جانتا ہوں۔ میں نے عام آدمی پارٹی کو 50 کروڑ روپے کا عطیہ دیا ہے۔

اُس کو راجیہ سبھا کی نشست دینے کی پیش کش کی گئی تھی جس کی وجہ سے اس نے یہ عطیہ دیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ جو ستیندرجین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کررہی ہے، عدالت میں الزام عائد کیا تھا کہ عام آدمی پارٹی لیڈر کے ساتھ خصوصی سلوک کیا جارہا ہے۔

ای ڈی کی جانب سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ نامعلوم افراد جین کی مالش کررہے ہیں اور پاؤں کا مساج کررہے ہیں۔ کرفیو کے اوقات کے بعد بھی یہ کام ہوتا ہے۔ انہیں خصوصی غذا دی جاتی ہے۔

ایڈیشنل سالیسٹرجنرل نے عدالت میں سی سی ٹی وی تصاویر پیش کی تھیں اور الزام عائد کیا تھا کہ بیشتر اوقات ستیندرجین یا تو ہاسپٹل میں ہوتے ہیں یا جیل میں ہوتے ہیں جہاں انہیں مختلف سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ واضح رہے کہ دہلی کے 58 سالہ وزیر کو 30 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔