شمالی بھارت

مرادآباد میں لو جہاد کیس، مسلم لڑکا گرفتار

لو جہاد کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے۔ پولیس نے عمران منصوری کو حراست میں لے لیا جس نے ایک ہندو لڑکی کو پھانسنے خود کو ہندو لڑکا راہول گجر ظاہر کیا۔

مرادآباد (یوپی): لو جہاد کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے۔ پولیس نے عمران منصوری کو حراست میں لے لیا جس نے ایک ہندو لڑکی کو پھانسنے خود کو ہندو لڑکا راہول گجر ظاہر کیا۔

متعلقہ خبریں
دنیش گنڈوراؤ کے گھر کو آدھا پاکستان کہنے پر ایف آئی آر درج
ہندو خواتین کو رجھانے کی سازش رچنے کا الزام، لو جہاد کے واقعات پر کارروائی کرنے کی ہدایت
نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی اور اسقاط حمل کیس
40وکلاء کے خلاف ”جھوٹا کیس“ درج کرنے پر پولیس عہدیدار معطل
مسخ شدہ عریاں تصویر بھیج کر جیل سے ہسٹری شیٹرس کے جبری وصولی کالس

لڑکے کو مرادآباد کے بدھ بازار علاقہ کی ایک ہوٹل سے پکڑلیا گیا۔ ملزم کے خلاف درج ایف آئی آر میں پوکسو ایکٹ بھی لگادیا گیا۔ اطلاعات کے بموجب ملزم نے راہول گجر کے نام سے فیک انسٹاگرام آئی ڈی بنائی اور 12 ویں جماعت میں پڑھنے والی ہندو لڑکی سے بات چیت شروع کی۔

بعدازاں اس نے لڑکی کو محبت کے جال میں پھانس لیا اور اس سے ملنے کو کہا۔ ملزم بعدازاں لڑکی کو شہر کے بدھ بازار علاقہ کی ایک ہوٹل میں لے گیا۔ لڑکی نے محسوس کیا کہ ملزم‘ عمران کے نام سے دوسرا آئی ڈی (ہوٹل والے کو) دے رہا ہے۔

پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اس نے ہندو نام سے فیک آئی ڈی بنائی تاکہ لوگ اسے پہچان نہ سکیں۔ ہوٹل منیجر کو ان کی بات چیت سن کر شبہ ہوا اور اس نے ایک ہندو تنظیم کے ارکان کو اس کی اطلاع دے دی اور پولیس بھی بلالی۔

پولیس نے انکوائری میں پایا کہ ملزم اصل میں مسلمان لڑکا ہے اور اس نے ہندو نام سے انسٹا گرام پر فیک آئی ڈی بنائی۔ پولیس نے عمران کے فون سے ہندو قانوناً نابالغ لڑکی کی باحجاب تصاویر برآمد کرلیں۔ پولیس کو پتہ چلا کہ لڑکے کا اصل نام عمران منصوری ہے۔