بھارتسوشیل میڈیا

ویڈیو: ارشدمدنی کے’اوم‘ اور’اللہ‘ ایک ہی ہیں ریمارک پر تنازعہ

جمعیۃ العلمائے ہند(ارشد مدنی گروپ) کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے آج یہ دعویٰ کرتے ہوئے تنازعہ پیداکردیاکہ اوم اوراللہ ایک ہی ہیں۔

نئی دہلی: جمعیۃ العلمائے ہند(ارشد مدنی گروپ) کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے آج یہ دعویٰ کرتے ہوئے تنازعہ پیداکردیاکہ اوم اوراللہ ایک ہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
پارلیمانی انتخابات کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت: ریاستی جمعیتہ علماء کا مشاورتی اجلاس
نفرت انگیز مظالم کے خلاف قانون بنایا جائے: مولانا سید محمود اسعد مدنی

جمعیۃ العلمائے ہند کے34ویں اجلاس عام کے موقع پر اسٹیج پرموجود کئی مذہبی قائدین ارشد مدنی کی تقریر کے بعد اسٹیج چھوڑکر چلے گئے۔

ایک ویڈیومیں ارشد مدنی کویہ کہتے ہوئے دیکھاجاسکتاہے کہ میں نے دھرم گروسے پوچھاکہ جب کوئی نہیں تھا، نہ تو بھگوان رام اورنہ توبرہماتو وہ لوگ کس کی پوجا کرتے تھے۔

بعض لوگوں نے مجھ سے کہاوہ لوگ اوم کی پوجاکرتے تھے۔پھر میں نے کہاکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف ایک اوم یا اللہ ہے اوردونوں ایک ہی ہیں۔اوریہی ایک چیزتھی جس کی منوعبادت کرتے تھے۔ نہ توشیوتھے نہ برہماتھے۔لیکن صرف ایک اوم اوراللہ کی عبادت کی جاتی تھی۔ ہم لوگ اوم کواللہ کہتے ہیں۔ آپ لوگ(ہندو) ایشور کہتے ہیں۔

https://twitter.com/WatchJehad/status/1624732780683997184

فارسی بولنے والے افراد خدااورانگریزی بولنے والے گاڈکہتے ہیں۔ ارشد مدنی دہلی میں رام لیلا گراؤنڈ پر جمعیۃ العلمائے ہند کے سالانہ اجلاس عام سے خطاب کررہے تھے۔ ارشد مدنی کی تقریر کے بعد جین منی اچاریہ لوکیش نے جواسٹیج پر موجود تھے، اس بیان پر اپنی ناراضگی ظاہرکی اورکہاکہ ہم فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ساتھ رہنے میں یقین رکھتے ہیں‘لیکن اوم، اللہ اورمنوکے بارے میں یہ کہانی محض بکواس ہے۔

انہوں (مدنی) نے سیشن کا پورا ماحول خراب کردیا۔ جین نے کہاکہ انہوں نے جو کہانی سنائی ہے‘ میں اس سے بھی بڑی کہانیاں سناسکتاہوں۔ میں ان (مدنی)سے درخواست کروں گا کہ میرے ساتھ بحث کرنے آئیں۔ یا پھر ان سے ملنے کے لئے میں بھی سہارنپورجاسکتاہوں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ پہلے جین تیرتھنکر رشبھ اوران کے بیٹے بھارت اورباہوبلی تھے۔

انہیں کے نام پر اس ملک کو بھارت کانام دیاگیاہے۔ آپ اسے مٹانہیں سکتے۔ہم ان بیانات سے اتفاق نہیں کرتے۔ بعدازاں جین اوردیگر مذہبی قائدین اسٹیج چھوڑ کر چلے گئے۔ارشدمدنی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ ہندو اور مسلمان 14 سو سال سے اس ملک میں بھائیوں کی طرح رہتے آئے ہیں۔

ہم نے کبھی کسی کوزبردستی اسلام میں داخل نہیں کیا۔ بی جے پی حکومت سے ہی ہم نے سناکہ20کروڑ مسلمانوں کو گھر بھیجاجانا چاہئے۔ بھیجنے سے مراد یہ تھی کہ انہیں ہندوؤں میں تبدیل کرناچاہئے۔ یہ لوگ ہندوستان کی تاریخ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔