دہلیسوشیل میڈیا

پوکسو کا مطلب رومانٹک تعلقات کو مجرمانہ بنانا نہیں: دہلی ہائیکورٹ

عدالت نے نشاندہی کی کہ موجودہ معاملہ میں لڑکی کو لڑکے کے ساتھ تعلقات پر مجبور نہیں کیا گیا اور یہ اس کے بیان سے واضح ہے کہ دونوں کے درمیان رومانٹک تعلقات تھے اور رضامندی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا گیا۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ پوکسو کا مقصد بچوں کو جنسی استحصال سے تحفظ دینا ہے اور اس کا مقصد بالغوں کے درمیان رضامندی کے ساتھ رومانٹک تعلقات کو مجرمانہ بنانا کبھی نہیں تھا۔

تاہم ہائی کورٹ نے خبردار کیا کہ تعلقات کی نوعیت کو حقائق اور ہر معاملہ کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے دیکھا جانا چاہئے کیونکہ چند معاملات میں بچ جانے والے افراد زندگی گذارنے میں دباؤ کا سامنا کرسکتے ہیں۔

عدالت نے ایک 17 سالہ لڑکی سے شادی کرنے والے ایک لڑکے کو ضمانت منظور کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا اس لڑکے کو پروٹیکشن آف چلنڈرن فرم سیکسول افینسس (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

عدالت نے نشاندہی کی کہ موجودہ معاملہ میں لڑکی کو لڑکے کے ساتھ تعلقات پر مجبور نہیں کیا گیا اور یہ اس کے بیان سے واضح ہے کہ دونوں کے درمیان رومانٹک تعلقات تھے اور رضامندی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا گیا۔

جسٹس جسمیت سنگھ نے حکم میں کہا کہ میری رائے میں پوکسو کا مقصد 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو جنسی استحصال سے تحفظ دینا تھا۔

عدالت نے خیال ظاہر کیا کہ ضمانت منظور کرنے کے دوران محبت میں رضامندی کے ساتھ تعلقات کو زیر غور رکھنا چاہئے اور موجودہ معاملہ میں ملزم کو جیل میں مشکلات میں ڈالنا انصاف کے مغائر ہوگا یہ ایک ایسا معاملہ نہیں ہے جس میں لڑکی کو لڑکے کے ساتھ تعلقات پر مجبور کیا گیا۔