دہلی

گیان واپی مسجد میں وضو کا مسئلہ، کلکٹریٹ میں آج میٹنگ

سپریم کورٹ نے پیر کے دن وارانسی کے ضلع کلکٹر سے کہا کہ وہ ایک میٹنگ طلب کرے تاکہ گیان واپی مسجد کامپلکس میں وضو کے کام چلاؤ انتظامات ہوسکیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے دن وارانسی کے ضلع کلکٹر سے کہا کہ وہ ایک میٹنگ طلب کرے تاکہ گیان واپی مسجد کامپلکس میں وضو کے کام چلاؤ انتظامات ہوسکیں۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاڑدی والا پر مشتمل بنچ کو سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جو حکومت اترپردیش کی طرف سے پیش ہوئے‘ بتایا کہ میٹنگ منگل کو ہوگی اور وضو کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ لاگو ہوگا۔

عدالت‘ انجمن انتظامیہ مساجد کی درخواست کی سماعت کررہی تھی جس میں ماہ ِ رمضان کے دوران وارانسی میں مسجد کامپلکس کے اندر وضو کی اجازت مانگی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کو اس کے گزشتہ برس 20مئی کے احکام کی یاددہانی کرائی گئی جس میں اس نے ہدایت دی تھی کہ مخصوص علاقہ کو مہربند کرکے وضو اور طہارت خانوں کی سہولت برقرار رکھی جائے۔

سالیسیٹر جنرل نے عدالت کو تیقن دیا کہ ضلع کلکٹر کل میٹنگ طلب کرلیں گے۔ بنچ نے انجمن انتظامیہ مساجد کا یہ بیان بھی ریکارڈ پر لیا کہ موبائل ٹائلٹ فراہم کردیئے جائیں تو بھی کافی ہوگا۔ عدالت نے اب معاملہ کی اگلی سماعت جمعہ کو مقرر کی اور کہا کہ کل کی میٹنگ میں کوئی حل نکل آیا تو اس پر عمل کیا جائے۔

سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے انجمن انتظامیہ مساجد وارانسی کی طرف سے بنچ سے گزارش کی تھی کہ معاملہ کی سماعت جلد کی جائے کیونکہ ماہ رمضان ختم ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وضو کے لئے ڈرم سے پانی لیا جارہا ہے اور رمضان کے مدنظر نمازیوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔

’یو این آئی‘ کے بموجب بنچ نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد ضلع انتظامیہ کو میٹنگ طلب کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ جمعہ کو اس معاملے میں اگلی سماعت کرے گی۔بنچ کے سامنے خصوصی ذکر کے دوران سینئر ایڈوکیٹ حذیفہ احمدی نے درخواست گزاروں کی طرف سے اس مسئلہ کو6 اپریل کواٹھایا تھا۔

انہوں نے درخواست کی تھی کہ رمضان میں وضو کرنے کی اجازت دی جائے۔ انجمن انتظامیہ مسجد مینجمنٹ کمیٹی درخواست گزاروں میں شامل ہے۔واضح رہے کہ گیان واپی مسجد میں کچھ ہندو درخواست گزاروں کے ذریعہ شیولنگ ہونے کا دعویٰ کرنے کے بعد تنازعہ جاری ہے۔