شمالی بھارت

یوپی میں مدرسہ طلبا کو مولوی نہیں آفیسر بنایا جائے گا: دھرم پال سنگھ

وزیر اقلیتی بہبود نے کہا کہ وقف بورڈ کی کافی زمینوں پر غیرقانونی قبضہ ہے لیکن انہوں نے انہیں خالی کراکر اسکول‘ دواخانے اور پارک تعمیر کرانے کا تیقن دیا۔

وارانسی: اترپردیش میں دینی مدرسوں کے طلبا کو ریاضی اور سائنس پڑھائی جائے گی تاکہ وہ ”مولویوں“ کے بجائے ”آفیسرس“ بنیں۔ ریاستی وزیر دھرم پال سنگھ نے یہ بات کہی۔

وزیر اقلیتی بہبود نے یہ بھی کہا کہ وقف بورڈ کی زمینیں خالی کراتے ہوئے وہاں اسکول اور دواخانے بنائے جائیں گے۔ یہ زمینیں فی الحال غیرقانونی قبضے میں ہیں۔

دھرم پال سنگھ نے وارانسی میں محکمہ جاتی جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے کہا کہ مدارس کے طلبا کو ریاضی‘ جنرل سائنس‘ سماجی علم اور دیگر مضامین پڑھائے جائیں گے تاکہ وہ انڈین اڈمنسٹریٹیو سروس (آئی اے ایس) اور پرونشیل سیول سروس(پی سی ایس)میں بھرتی ہوسکیں یا انجینئر اور ڈاکٹر بن سکیں بجائے اس کے کہ وہ دینی تعلیم حاصل کرکے مولوی بنیں۔

انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی کافی زمینوں پر غیرقانونی قبضہ ہے لیکن انہوں نے انہیں خالی کراکر اسکول‘ دواخانے اور پارک تعمیر کرانے کا تیقن دیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہر اسمبلی حلقہ میں ایک گؤ ونش استھل بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے جس میں 2 ہزار تا 4 ہزار مویشی رکھنے کی گنجائش ہوگی۔