حیدرآباد

حیدرآباد کی سڑکوں اور گلیوں میں 4 لاکھ آوارہ کتے گھوم رہے ہیں

اتنی بڑی آبادی کی دیکھ بھال اور انتظام کرنے کے چیلنجوں کے ساتھ ساتھ، کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات ایک دیرینہ مسئلہ کی عکاسی کرتے ہیں جبکہ حال ہی میں رامنتا پور میں ایک تین سالہ بچی آوارہ کتوں کا شکار ہوئی تھی۔

حیدرآباد: حیدرآباد کی سڑکوں اور گلیوں میں تقریباً چار لاکھ کتے گھومتے ہیں جو انہیں شہر میں اکثر آوارہ کتوں کے طور پر جانا جاتا ہے جن کا لوگ روزانہ سامنا کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
آوارہ کتوں کے حملہ میں چار بچے شدید زخمی
ویڈیو: اسپتال میں آوارہ کتوں کی موجودگی سے سنسنی
آوارہ کتوں پر قابو پانے ویلفیر بورڈ کی سفارشات پر عمل آوری: میئر

اتنی بڑی آبادی کی دیکھ بھال اور انتظام کرنے کے چیلنجوں کے ساتھ ساتھ، کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات ایک دیرینہ مسئلہ کی عکاسی کرتے ہیں جبکہ حال ہی میں رامنتا پور میں ایک تین سالہ بچی آوارہ کتوں کا شکار ہوئی تھی۔

اگرچہ بلدی حکام کی جانب سے آوارہ کتوں کو بانجھ بنانے کے لئے اقدامات جاری ہیں تاہم وہ یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ ماضی میں جن کتوں نے لوگوں کو کاٹ کر زخمی کیا، ان میں سے زیادہ تر وہ ہیں جنہیں پہلے اسٹیرائل کردیا گیا تھا۔

ایک سینئر ویٹرنری عہدیدار کے مطابق جی ایچ ایم سی حدود میں تقریباً 3.79 لاکھ آوارہ کتے پائے جاتے ہیں اور ان میں سے 80 فیصد کو بانجھ کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دیگر بلدیات کے مقابلے جی ایچ ایم سی کے پاس نیوٹرڈ کتوں کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم کتوں کو بانجھ بنانے کا کام پابندی سے کررہے ہیں جبکہ فون کالس کا تیزی سے جواب دیتے ہیں جیسا کہ ہم نے رامنتا پور کیس کے لئے کیا تھا۔ ہم لگاتار تین دن تک اس مقام پر گئے اور جس کتے نے اس لڑکی کو کاٹا تھا، اس کی نس بندی کر دی گئی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کتوں کو بانجھ بنانے سے ان کے جارحانہ رویے میں کمی آتی ہے تاہم کئی دیگر عوامل جیسے خوراک کے ذرائع کی کمی، انسانی اشتعال انگیزی وغیرہ کے نتیجہ میں وہ لوگوں پر حملہ آور ہوسکتے ہیں۔ ایک اور چیلنج جس کا حکام کو سامنا ہے وہ ہے لوگوں کی جانب سے مزاحمت جب حکام بانجھ بنانے کے بعد کتوں کو وہیں واپس چھوڑنے آتے ہیں جہاں سے انہیں اٹھایا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ قواعد کے مطابق، ہم صرف کتے کو اٹھا کر بانجھ کر سکتے ہیں۔ ہم انہیں دوسری جگہ منتقل نہیں کر سکتے اور زیادہ تر شہری اصرار کرتے ہیں کہ کتوں کو یہاں سے کہیں اور جگہ منتقل کردیا جائے۔