حیدرآباد

چارمینارکے ارد گرد 6 محرابوں کی تعمیر نو اور بحالی کے کاموں کی تجویز،کمشنر جی ایچ ایم سی کا ہیرٹیج واک

شہر حیدرآباد کے اہم ورثہ کے تحفظ کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں اور آنے والی نسلوں کو یہ ورثہ فراہم کرنے کے عزم کے ساتھ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ تیار کیا گیا ہے۔

حیدرآباد: ورلڈ ہیرٹیج ڈے کے موقع پر آج شہرحیدرآباد میں دارالشفا سے عثمانیہ اسپتال تک ہیرٹیج واک کا اہتمام کیاگیا۔صبح 7بجے اس واک کا آغازہوا۔اس موقع پر کمشنر گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی) رونالڈ راس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے کہا کہ ہماری موجودہ وراثت کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں
گرمائی تعطیلات – بچوں کی دینی تربیت کا سنہری موقع: مولانا صابر پاشاہ قادری
عثمانیہ ہاسپٹل کی جدید عمارت گوشہ محل کی 32ایکڑ اراضی پر تعمیر کرنے کا حکم
حیدر آباد کے 5 لاکھ 41 ہزار بوگس ووٹ فہرست سے حذف
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
وقف ترمیمی قانون، بی آر ایس کی ایوانِ بالا میں شدید مخالفت، حکومت کی سازش ناقابلِ قبول:محمود علی

شہر حیدرآباد کے اہم ورثہ کے تحفظ کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں اور آنے والی نسلوں کو یہ ورثہ فراہم کرنے کے عزم کے ساتھ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ تیار کیا گیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ 18.33 کروڑ روپے کی لاگت سے 3 قدیم عمارتوں کی تعمیر نو اور خوبصورتی کا کام کیا گیا ہے، معظم جاہی مارکٹ، مولاعلی کمان اور کلاک ٹاور کے کام کو مکمل کیا گیا ہے۔چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے تحت مطلوبہ کاموں کو مکمل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔

کمشنرجی ایچ ایم سی نے کہا کہ چارمینار کے ارد گرد چھ محرابوں کی تعمیر نو اور بحالی کے کاموں کی تجویز رکھی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 1908میں آئی موسی ندی کی طغیانی اورآئندہ ہوئی ترقی میں اس کے رول کی نشاندہی کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ اس واک کے دوران عزاخانہ زہرا،قدیم دفتر بلدیہ،سالارجنگ میوزیم اوردیگر علاقوں کا احاطہ کیاگیا۔انہوں نے عثمانیہ اسپتال کے تاریخی املی کے درخت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس درخت پرچڑھ کر کئی افراد نے 1908میں آئی طغیانی میں اپنی جان بچائی تھی۔

اس واک میں جی ایچ ایم سی اسٹاف اور ثقافتی ورثہ کے تحفظ کیلئے سرگرم افراد نے بھی شرکت کی۔اس واک کے اہتمام کا مقصد شہر کے ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لئے بیداری پیداکرنا تھا۔انہوں نے کہاکہ حیدرآباد ثقافتی ورثہ کا حامل شہر ہے۔