تلنگانہ

بی آر ایس اور عوام کا اٹوٹ رشتہ جس کو کوئی طاقت نہیں توڑ سکتی: کے کویتا

کویتا نے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر مختلف سیاسی جماعتوں میں ”آوٹ گوئنگ“ کا جذبہ دکھایا جارہا ہے، عوام کو گمراہ کرتے ہوئے اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے مختلف وعدے کررہے ہیں۔

حیدرآباد: بی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا نے کہا کہ بی آ ر ایس اور تلنگانہ کے عوام کا رشتہ اٹوٹ ہے جس کو کوئی طاقت توڑ نہیں سکتی۔ آج ضلع جگتیال کے اسمبلی حلقہ دھرم پوری میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں بی آر ایس اور عوام کے درمیان عوام کی محبت، اعتماد اور وقار کارشتہ ہے وہیں کانگریس تکبر کی علامت ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان میں مخلوط حکومت کی تشکیل کی کوششیں تیز
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
لون ایپ کے ایجنٹس کی ہراسانی، ایک شخص نے خودکشی کرلی

جہاں ایک خاندان کے مغرور قائدین اپنی سیاسی انا کی تسکین، اقتدار حاصل کرنے کیلئے عوام کا استحصال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صرف اِن کمنگ جماعت ہے جو صرف اپنے مفادات کیلئے کام کرتی ہے۔ کانگریس کو دینے کا فن نہیں آتا ہے، عوام کی ترقی خوشحالی سے اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

کویتا نے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر مختلف سیاسی جماعتوں میں ”آوٹ گوئنگ“ کا جذبہ  دکھایا جارہا ہے، عوام کو گمراہ کرتے ہوئے اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے مختلف وعدے کررہے ہیں۔

مگر حقیقتاً ان جماعتوں کا مقصد عوام کی خدمت کرنا قطعی نہیں ہے عوام نے کانگریس کو55 سال حکومت کرنے کا موقع دیا مگر بدلہ میں کانگریس نے عوام کو ماہانہ وظیفہ 200 روپے مقرر کرتے ہوئے ان کے ساتھ مذاق کیا۔ کسانوں کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا تھا۔

 کانگریس کی ناانصافیوں کی وجہ سے عوام علیحدہ ریاست تلنگانہ کا مطالبہ کرنے پر مجبور ہوئے، بی آر ایس کی قیادت میں 14سال کی جدوجہد کے آگے کانگریس کو جھکنا پڑا۔ تشکیل تلنگانہ کے خواب کے پورا ہونے کے بعد بی آر ایس نے عوام کے اعتماد کو پورا کرنے کا سفر شروع کیااور عوام کی توقعات کو پورا کیا۔

کویتا نے کہا کہ جس طرح ریاست میں بغیر مندر والا کوئی گاؤں نہیں ہے ویسے ہی کے سی آر کی فلاحی اسکیمات سے استفادہ نہ کرنیوالا کوئی گھر نہیں ہے۔ ہر شخص پر فرد کو کچھ نہ کچھ فائدہ ضرور ہوا اور اس فائدے کو جاری رکھنا ہے۔ عوام کو بی آر ایس پر اعتماد برقرار رکھتے ہوئے کے سی آر کو دوبارہ اقتدار کی باگ ڈور حوالہ کرنا چاہئے۔