جرائم و حادثات

‘love jihad‘ کا الزام، سانودھا میں فرقہ وارانہ کشیدگی، بی جے پی ایم ایل اے کا بیان

ضلع کے کلکٹر سندیپ جی آر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالات اب قابو میں ہیں اور قانون و امن کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا:

مدھیہ پردیش : مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع کے سانودھا علاقے میں اس وقت شدید کشیدگی پھیل گئی جب ایک بین المذاہب جوڑا مبینہ طور پر فرار ہو گیا۔ اس واقعے کے بعد مقامی لوگوں نے لڑکی کے اغوا کا الزام لگایا، جس کے نتیجے میں علاقے میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے، دکانوں کو نقصان پہنچایا گیا، اور پولیس کو صورت حال پر قابو پانے کے لیے اضافی نفری تعینات کرنا پڑی۔

ضلع کے کلکٹر سندیپ جی آر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالات اب قابو میں ہیں اور قانون و امن کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا:

"ہمیں اطلاع ملی کہ کچھ لوگ اکٹھا ہو رہے ہیں، جس پر فوراً کارروائی کرتے ہوئے تمام پولیس ٹیمیں، بشمول ڈی ایس پی اور ایس پی موقع پر روانہ ہو گئیں۔ اب حالات قابو میں ہیں اور ہم معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی ترجیح امن و امان کو بحال رکھنا ہے اور جلد ہی ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

اس واقعے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی پردیپ لاریا نے بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ایک "لو جہاد” کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا:

"ایک ہندو لڑکی کو ایک ایسے مسلم شخص نے اغوا کیا ہے جو جرائم میں ملوث ہے، شراب نوشی، جوا کھیلنے اور سرکاری زمین پر قبضے جیسی سرگرمیوں میں شامل ہے۔ یہ شخص لڑکی کے خاندان کو بھی ہراساں کر رہا تھا۔ پولیس کو مکمل تحقیقات کرنی چاہئیں اور لڑکی کو واپس لایا جانا چاہیے۔”

مقامی افراد نے بھی الزام لگایا کہ پولیس نے شکایت موصول ہونے کے باوجود ملزم کا نام رپورٹ میں شامل نہیں کیا۔ ایک شہری نے کہا:

"ایک مسلم نوجوان ایک ہندو لڑکی کو لے گیا جو کل شادی کرنے والی تھی۔ ہم نے نام دے کر شکایت درج کرائی مگر پولیس نے اسے نامزد نہیں کیا۔”

مظاہرین نے پولیس پر جانبداری اور ملزم سے ملی بھگت کا الزام بھی لگایا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ایس پی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ معاملے کی جانچ کی جائے گی اور اگر کسی کی غفلت ثابت ہوئی تو معطلی بھی ممکن ہے۔ ایک شخص نے کہا:

"اس علاقے میں شراب، گانجہ، جوا جیسی سرگرمیاں ہو رہی ہیں، اور پولیس اس سے لاعلم نہیں ہو سکتی۔ اگرچہ پولیس نے ایک شخص کو لاٹھی چارج کے دوران زخمی کر دیا جس پر مزید ہنگامہ ہوا۔”

واقعے کے بعد علاقے میں شدید احتجاج ہوا، چکا جام کیا گیا اور متعدد مقامات پر پتھراؤ کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جب تک لڑکی واپس نہیں آتی اور ملزم کو سزا نہیں دی جاتی، مظاہرے جاری رہ