شمالی بھارت

کیبل بریج سانحہ: وہ خوفناک لمحہ جب پُل ٹوٹا، 141 ہلاکتیں

حکام کے مطابق یہ پل صرف 125 افراد کا وزن سنبھال سکتا تھا مگر حادثہ کے وقت اس پر 500 لوگ موجود تھے اور تفریح کررہے تھے۔

احمد آباد: گجرات کے موربی میں کل شام برطانوی دور کا ایک کیبل بریج گرنے کے حادثہ میں ہلاکتوں کی تعداد 141 تک پہنچ گئی ہے۔

بچاؤ اور امدادی کارکنوں نے تقریباً 177 افراد کو بچا لیا ہے اور ٹیمیں کئی دوسرے لوگوں کو تلاش کر رہی ہیں جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔

جب یہ خوفناک حادثہ رونما ہوا تو تقریباً 500 افراد، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، سسپنشن بریج پر موجود تھے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کیبل بریج کو سہارا دینے والی تاریں ٹوٹ گئیں، جس کے نتیجے میں اس پر موجود لوگ نیچے دریا میں جا گرے۔

حکام کے مطابق یہ پل صرف 125 افراد کا وزن سنبھال سکتا تھا مگر حادثہ کے وقت اس پر 500 لوگ موجود تھے اور تفریح کررہے تھے۔ وڈودرا سے 300 کلومیٹر دور واقع اس ڈیڑھ سو سالہ قدیم پل پر بعض لوگ چھٹ پوجا کی رسومات بھی ادا کر رہے تھے۔

پل ٹوٹنے کے بعد لوگ ایک دوسرے کے اوپر گر پڑے۔ ویڈیوز میں بہت سے لوگوں کو بریج کے تاروں وغیرہ سے لپٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ کچھ کو تیراکی کے ذریعہ اپنی جان بچاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ماچھو دریا پر بنا یہ کیبل بریج سات ماہ سے مرمت کے لئے بند تھا۔ اسے 26 اکتوبر کو گجراتی نئے سال کے موقع پر عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر کیبل بریج کو عوام کے لئے کھول دیا گیا تھا۔