اسرائیلی اور شامی فورسز کے درمیان جھڑپ
شام اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کی طرف سے کی گئی گولہ باری کے جواب میں شامی علاقے پر توپ خانے سے بمباری کی۔
دمشق: شام اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کی طرف سے کی گئی گولہ باری کے جواب میں شامی علاقے پر توپ خانے سے بمباری کی۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ ان کی افواج نے "شام کی سرزمین کے اندر سے اسرائیلی علاقے کی طرف کئی گولے داغے جانے کی نشاندہی کے بعد شامی علاقے کے اندر میزائل داغنے اور مارٹر فائر سے جواب دیا۔
العربیہ کی رپور ٹ کے مطابق شام کی طرف سے بمباری کی نوعیت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ایک اسرائیلی فوجی عہدیدار نے کہا کہ یہ مارٹر گولے تھے۔غزہ کی پٹی میں حالیہ کشیدگی کے آغاز کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان سرحد پار سے گولہ باری کا تبادلہ ہوا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ گولان پر بمباری "لبنانی حزب اللہ کے ساتھ مل کر کام کرنے والے فلسطینی دھڑوں” نے کی۔
شامی سرزمین سے میزائل داغنا اور اس پر اسرائیلی ردعمل حماس کے عسکری ونگ (اعزالدین القسام بریگیڈز) کی جانب سے جنوبی لبنان سے اسرائیل کی طرف راکٹ داغنے کی ذمہ داری قبول کرنے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔
لبنان سے راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے منگل کے روز کہا کہ طیاروں، توپ خانے اور بحری کشتیوں کے ذریعے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 900 ہو گئی ہے جبکہ 4,600 زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے بتایا کہ مرنے والوں میں 260 بچے اور 230 خواتین شامل ہیں۔
وزارت صحت نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 22 فلسطینی خاندانوں کو اجتماعی طور پر شہید کیا گیا۔ بمباری کے بعد ڈیڑھ لاکھ فلسطینی بےگھر ہو چکے ہیں۔