ایشیاء

منتخبہ حکومت کے پاس اتھاریٹی ہونی چاہیے: عمران خان کا انٹرویو

پاکستان تحریک ِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کا ماننا ہے کہ منتخبہ حکومت کے پاس ذمہ داری اور اتھاریٹی دونوں نہ ہوں تو ملک کا سسٹم ناکام ہوجائے گا۔

لاہور: پاکستان تحریک ِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کا ماننا ہے کہ منتخبہ حکومت کے پاس ذمہ داری اور اتھاریٹی دونوں نہ ہوں تو ملک کا سسٹم ناکام ہوجائے گا۔

متعلقہ خبریں
فوجی سربراہ جنرل پانڈے کا دورہ ازبکستان شروع
توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل
مسلمان حق رائے دہی سے ضرور استفادہ کریں : صدر تعمیر ملت
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان

انگریزی روزنامہ دی نیوز نے خبر دی کہ سابق وزیر اعظم نے امریکی براڈ کاسٹر وائس آف امریکہ (وی او اے) کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بات کہی۔

عمران خان کو گزشتہ برس تحریک ِ عدم ِ اعتماد کے ذریعہ ہٹا دیا گیا تھا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ منتخبہ حکومتوں کے پاس اتھاریٹی اور ذمہ داری ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اقتدار کا اصول و توازن یہ ہے کہ منتخبہ حکومت کے پاس جو عوام کے ووٹ سے منتخب ہوکر آتی ہے ذمہ داری رہتی ہے۔

اسے اتھاریٹی بھی حاصل ہونی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ذمہ داری اور اتھاریٹی کو جدا نہیں کیا جاسکتا۔ یہ دونوں فرد ِ واحد کے پاس نہ ہوں تو سسٹم نہیں چل سکتا۔ عمران خان نے کہاکہ اگر اتھاریٹی فوجی سربراہ کے پاس ہو اور ذمہ داری وزیر اعظم کے پاس ہو تو کوئی بھی مینجمنٹ سسٹم چل نہیں سکتا۔

بحیثیت ِ وزیر اعظم فوج کے ساتھ ان کے تعلقات کے بارے میں پوچھنے پر پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں فوج کی تمام پالیسیاں فردِ واحد پر منحصر ہوتی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں فوج کا مطلب ایک شخص، فوجی سربراہ ہوتا ہے۔ سیویلین حکومت سے ڈیل کرنے کی ساری فوجی پالیسی فردِ واحد کی شخصیت پر منحصر ہوتی ہے۔