پارلیمنٹ حملہ، اصل سازشی للت جھا کی تلاش جاری۔ 8 سیکوریٹی عہدیدار معطل
پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے سلسلہ میں گرفتار چار افراد پر انسداد دہشت گردی قانون یو اے پی اے اور تعزیرات ہند کی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا حالانکہ مشتبہ اصل سازشی للت جھا کو گرفتار کرنے مختلف مقامات پر دھاوے کیے جارہے ہیں۔

نئی دہلی: پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے سلسلہ میں گرفتار چار افراد پر انسداد دہشت گردی قانون یو اے پی اے اور تعزیرات ہند کی دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا حالانکہ مشتبہ اصل سازشی للت جھا کو گرفتار کرنے مختلف مقامات پر دھاوے کیے جارہے ہیں۔
سخت ترین انسداد غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) قانون کی دفعات‘ ناقابل ضمانت ہیں۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں نے اب تک کسی بھی دہشت گرد گروپ سے ان کے تعلقات نہیں پائے
ذرائع نے کہا کہ تحقیقات کے دوران مزید دو افراد کا کردار بھی سامنے آیا، نیز تمام ملزمین نے سب کچھ مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا۔
پارلیمنٹ پہنچنے سے قبل گروگرام کے جس مکان میں ملزمین ٹھہرے تھے، اس کا مالک وشال شرما عرف وکی زیرحراست ہے۔
چاروں ملزمین ساگر شرما (26)، منورنجن ڈی (34)، امول شنڈے (25) اور نیلم دیوی (37) کا طبی معائنہ رام منوہر لوہیا دواخانہ کے ڈاکٹروں نے نصف شب کو کیا۔
پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف یو اے پی اے کی دفعات 16(دہشت گردانہ حرکت کے لیے سزا) اور 18(سازش وغیرہ کے لیے سزا)، اور تعزیرات ہند کی دفعات 120B)مجرمانہ سازش)،452(دراندازی)، 153(فساد کے ارادہ سے اشتعال انگیزی) 186 (سرکاری عہدیداروں کو فرائض سے روکنے) اور353(سرکاری عہدیدار کو ڈیوٹی سے روکنے حملے یا مجرمانہ طاقت کا استعمال) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
چاروں ملزمین سے چانکیہ پوری کے ڈپلومیٹک سیکورٹی فورس کے دفتر میں پوچھ تاچھ کی گئی
۔ ابتداء میں نیلم اور امول کو پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور بعد ازاں انہیں ڈی ایس ایف دفتر منتقل کیا گیا۔
قبل ازیں چہارشنبہ کے واقعہ کے لیے آج 8سیکورٹی اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔ دریں اثناء دہلی پولیس للت کو گرفتار کرنے دھاوے کررہی ہے۔ للت پیشہ سے ٹیچر ہے اور سیکورٹی میں کوتاہی کا اصل سازشی مانا جاتا ہے۔
انقلابی شہید بھگت سنگھ سے متاثر للت جو کولکتہ کا شہری ہے اور دیگر نے یہ حرکت ملک کی توجہ مبذول کروانے کے لیے کی۔ تحقیقات سے مانوس عہدیدار کے مطابق تمام چھ افراد‘ سوشل میڈیا پر ایک دوسرے سے ربط میں آنے کے بعد فیس بک پر بھگت سنگھ فیان پیج میں شامل ہوئے۔
للت، ساگر اور منورنجن کی تقریباً ایک سال قبل میسور میں ملاقات ہوئی تھی جہاں انہوں نے پارلیمنٹ میں گھسنے کا منصوبہ بنایا تھا۔