دہلی

سپریم کورٹ میں نئی لیڈی جسٹس کے مجسمہ پر تنازعہ، بار ایسوسی ایشن کی برہمی

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا تھا کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔ انہوں نے لیڈی جسٹس کی آنکھوں پر سے پٹی ہٹانے کی وجہ یہ بتائی کہ اس مجسمہ کو قانون کے اندھے ہونے کے تصور کو ختم کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں نصب کیے گئے نئے لیڈی جسٹس کے مجسمہ کو لے کر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) نے اس پر شدید اعتراض کیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجسمہ میں تبدیلیاں ان سے مشاورت کیے بغیر کی گئیں ہیں، جس پر وہ ناراض ہیں۔

متعلقہ خبریں
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے

منگل کو سینئر وکیل کپل سبل کی قیادت میں ایس سی بی اے نے ایک اجلاس میں سپریم کورٹ کے نشان اور لیڈی جسٹس کے مجسمہ میں تبدیلیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ ان تبدیلیوں میں سب سے نمایاں تبدیلی یہ ہے کہ مجسمہ میں لیڈی جسٹس کی آنکھوں پر بندھی پٹی کو ہٹا کر اسے کھلی آنکھوں سے دکھایا گیا ہے، اور اس کے ہاتھ میں موجود تلوار کی جگہ "آئین ہند” تھمایا گیا ہے۔

ایس سی بی اے کی ایگزیکٹو کمیٹی نے کہا کہ ہم انصاف کے نظام میں برابر کے حصہ دار ہیں، لیکن ان تبدیلیوں کے بارے میں ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، اور نہ ہی ان تبدیلیوں کے پیچھے کوئی وضاحت دی گئی۔

 بار ایسوسی ایشن نے اسے ایک "بنیاد پرست تبدیلی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی بھی اقدام مشاورت کے بغیر نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔ ایسوسی ایشن نے یہ بھی اعتراض کیا کہ سپریم کورٹ کی عمارت میں ججز لائبریری کو میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

سفید رنگ کا نیا لیڈی جسٹس مجسمہ ساڑھی پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک ہاتھ میں انصاف کا ترازو اور دوسرے ہاتھ میں تلوار کی جگہ آئین ہند موجود ہے۔ اس نئے مجسمے کی نقاب کشائی گزشتہ سال ہوئی تھی۔ اس وقت چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا تھا کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔ انہوں نے لیڈی جسٹس کی آنکھوں پر سے پٹی ہٹانے کی وجہ یہ بتائی کہ اس مجسمہ کو قانون کے اندھے ہونے کے تصور کو ختم کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔

نئے مجسمہ میں ترازو انصاف کے توازن کی نمائندگی کرتا ہے، جب کہ تلوار کی جگہ آئین نے لے لی ہے جو سزا کی علامت کو آئینی حقوق سے بدلنے کا اشارہ ہے۔