حیدرآبادمشرق وسطیٰ
ٹرینڈنگ

حیدرآبادی خاتون لوکو پائلٹ ای اندرا، ریاض میٹرو ٹرین چلانے تیار

حیدرآباد کی ایگلا پاٹی اندرا اُن چند خاتون لوکو پائلٹس میں شامل ہے جو ریاض میٹرو سے وابستہ ہیں، فی الوقت وہ، آزمائشی ٹرین چلا رہی ہیں اور راپڈ ٹرانزٹ سسٹم کی تکمیل کے قریب ہے۔

ریاض (پی ٹی آئی) حیدرآباد کی ایگلا پاٹی اندرا اُن چند خاتون لوکو پائلٹس میں شامل ہے جو ریاض میٹرو سے وابستہ ہیں، فی الوقت وہ، آزمائشی ٹرین چلا رہی ہیں اور راپڈ ٹرانزٹ سسٹم کی تکمیل کے قریب ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ کے 110 ویں عرس مبارک کے موقع پر جلسہ تقسیم اسناد کا انعقاد
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ
محترمہ چاند بی بی معلمہ منڈل پرجاپریشد اپر پرائمری اسکول کوتّہ بستی منڈل جنگاؤں کو کارنامہ حیات ایوارڈ

33سالہ ای اندرا جو5برسوں تک ٹرین پائلٹ اور اسٹیشن آپریشن ماسٹر کے طور پر خدمات انجام دی ہیں، نے کہا کہ غیر ملکی شہری ہونے کے باوجود عالمی معیار اور اختراعی ریاض میٹرو پروجیکٹ سے وابستہ ہونا میرے لئے ایک قابل فخر لمحہ ہے۔

حیدرآباد میٹرو میں جب وہ کام کررہی تھیں، تب انہیں یہ معلوم ہوا کہ ریاض میٹرو پروجیکٹ شروع ہونے والا ہے، انہوں نے ریاض میں ملازمت کیلئے درخواست دے دی۔اندرا ہندوستانی 2شہریوں کے ساتھ2019 میں اس پروجیکٹ میں شامل ہوئیں لیکن اس کے فوری بعد کووڈ19 وبا پھوٹ پڑی جس کے سبب انہیں ورچول ابتدائی ٹریننگ حاصل کرنی پڑی۔

فی الوقت ٹرینوں کی آزمائشی مشق جاری ہے۔ رپورٹس کے مطابق ریاض میٹرو خدمات آئندہ سال2025 کے اوائل میں شروع ہونے کا امکان ہے۔ اندرا نے کہا کہ یہاں میرا اب تک کا تجربہ خوشگوار رہا۔ سعودی عرب کے عوام بہت فرینڈلی ہیں اور وہ اپنا ایک عظیم ثقافت، کلچرل رکھتے ہیں۔ میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ وہ یہاں 5سال کا عرصہ مکمل کریں گی۔

اندرا، پہلی خاتون ہیں، جنہیں اس میٹرو پروجیکٹ میں تقرر کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت خاتون انہیں کسی چالینج کا سامنا کرنا نہیں پڑا۔ یہاں ہمیں یکساں مواقع دستیاب ہیں اور یہاں کو ئی صنفی امتیاز بھی نہیں ہے۔ آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور کے گاؤں دھولی پلاسے تعلق رکھنے والی اندرا2006 سے حیدرآباد میں مقیم ہیں۔

ان کے والد ایک میکانک تھے مگر انہوں نے اپنے تین بچوں کی تعلیم پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا تعلق ایک نچلے متوسط خاندان سے ہے اور تعلیم ہمارے لئے ایک ڈراونا خواب تھا تاہم میرے والد نے ہمیں تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا۔ ایک لڑکی ہونے کے ناطے شادی ہمارے خاندان میں بہت ہی اہم معاملہ ہے لیکن میرے والد نے شادی پر تعلیم کو ترجیح دی۔

وہ انجینئرنگ کی تعلیم تکمیل کرچکی ہیں جبکہ ان کی بڑی بہن ٹیچر ہے اور چھوٹی بہن، حیدرآباد میٹرو میں ٹرین پائلٹ کے طور پر کام کررہی ہیں۔

ان کے شوہر بھی یہاں میٹرو کے مینٹیننس ڈپارٹمنٹ میں کام کرتے ہیں اندرا کو 2022 میں فٹبال ورلڈ کپ کے دوران کراوڈ مینجمنٹ سپورٹ کیلئے دوحہ روانہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کرواڈ مینجمنٹ میرے لئے ایک عظیم تجربہ تھا ہم نے کسی واقعہ کے بغیر کامیابی کے ساتھ اسے انجام دیا۔