سوشیل میڈیا

ڈی ایس پی نے خاتون پولیس عہدیدار کو تھپڑ ماردیا، ویڈیو وائرل

راجستھان کے ضلع چورو سے ایک افسوسناک اور چونکا دینے والی ویڈیو منظرِ عام پر آئی ہے، جس میں ایک اعلیٰ پولیس افسر کو خاتون پولیس اہلکار پر ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

دہلی: راجستھان کے ضلع چورو سے ایک افسوسناک اور چونکا دینے والی ویڈیو منظرِ عام پر آئی ہے، جس میں ایک اعلیٰ پولیس افسر کو خاتون پولیس اہلکار پر ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے کو ملا ہے اور قصوروار افسر کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چورو میں کانگریس کے ایک عوامی پروگرام کے دوران بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات تھے، جن میں خواتین اہلکار بھی شامل تھیں۔ اسی دوران ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (DSP) سنیل جھاڑڑیا نے ایک خاتون پولیس اہلکار کو بلایا۔ چونکہ وہ اہلکار ممکنہ طور پر شور یا دیگر مصروفیات کی وجہ سے ان کی بات نہ سن سکیں، اس پر DSP بُری طرح بگڑ گئے اور غصے میں آ کر اس خاتون اہلکار کی پیٹھ پر زور دار تھپڑ رسید کر دیا۔

یہ واقعہ کانگریس پارٹی کے ‘ہلا بول’ نامی احتجاجی پروگرام کے دوران پیش آیا، جہاں عوامی ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات تھی۔ اسی دوران کچھ شہریوں نے اس واقعہ کو موبائل فون میں ریکارڈ کر لیا، جو اب سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔

ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر لوگوں نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے لکھا:

"جب یہ افسر وردی میں موجود خاتون اہلکار سے ایسا برتاؤ کر رہا ہے تو عام شہریوں کے ساتھ کیا سلوک کرتا ہوگا؟”

ایک اور صارف نے تبصرہ کیا:

"DSP صاحب کو یاد دلایا جانا چاہیے کہ ایسا رویہ تو DGP کو بھی اختیار کرنے کا حق نہیں۔”

عوامی غصے کو دیکھتے ہوئے مختلف طبقات، بشمول انسانی حقوق کی تنظیمیں، پولیس کے اندر نظم و ضبط کی سختی سے پیروی کی اپیل کر رہی ہیں۔ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ DSP سنیل جھاڑڑیا کو فوری طور پر معطل کر کے ان کے خلاف محکمانہ انکوائری کی جائے۔

اس واقعہ پر تاحال پولیس محکمہ کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے، جس پر لوگ مزید سوال اٹھا رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ جب وردی پہننے والی خواتین محفوظ نہیں، تو عام شہریوں کی حفاظت کیسے ممکن ہے؟