شمال مشرق

آسام میں جمعیۃ علمائے ہند کا عارضی دفتر اور دکانیں منہدم

اسکول حکام کی شکایت پر انہدامی کارروائی کی گئی۔ جمعیۃ کے مقامی ذمہ دار نور الامین چودھری نے اپنی تنظیم کا عارضی دفتر تعمیر کرایا تھا اور انھوں نے تقریباً 10 دکانوں کی تعمیر شروع کرادی تھی۔

نوگاؤں (آسام): ناگاؤں ضلع نظم و نسق نے چہارشنبہ کے دن جمعیۃ علمائے ہند کے مقامی یونٹ کا عارضی دفتر اور بعض آدھی تعمیر کردہ دکانیں منہدم کردیں، کیوں کہ ان کی مبینہ تعمیر ”انکروچڈ لینڈ“ پر ہوئی تھی۔ سرکل آفیسر ایشان کمار سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ تعمیر سونائی گھاٹ گورنمنٹ اسکول کے پلے گراؤنڈ پر ہوئی تھی۔

متعلقہ خبریں
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
سکریٹریٹ مساجد کا افتتاح سکریٹریٹ کیساتھ کیوں نہیں؟ محمد مشتاق ملک
ڈچ دور کی ریکارڈ روم بلڈنگ منہدم کردی گئی، عدالت کے حکم پر8ستون محفوظ
آسام میں سی اے اے مکمل طور پر غیر معمولی : ہیمنتا بسوا شرما
سرکاری فام حاصل کرنے قطار میں ٹھہری خواتین راہول سے ملنے دوڑپڑیں

 اسکول حکام کی شکایت پر انہدامی کارروائی کی گئی۔ جمعیۃ کے مقامی ذمہ دار نور الامین چودھری نے اپنی تنظیم کا عارضی دفتر تعمیر کرایا تھا اور انھوں نے تقریباً 10 دکانوں کی تعمیر شروع کرادی تھی۔

 اسکول کے ذمہ داروں نے ضلع حکام سے شکایت کی تھی، جس کے بعد لینڈ ریکارڈ کی تفصیلی تحقیقات کی گئیں اور اس کے بعد انہدامی کارروائی کا فیصلہ ہوا۔ ایک ٹیچر معین الحق چودھری نے کہا کہ حکام نے انتظامیہ کو لکھا تھا، کیوں کہ بچے کھیل کے میدان میں غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے کھیل نہیں پا رہے تھے۔

 جمعیۃ کے ذمہ دار سے جس کے تعلق سے مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ جمعیۃ کی مقامی شاخ کا خازن ہے، ربط پیدا کرنے کی کئی کوششیں ناکام رہیں۔ میڈیا نمائندے جمعیۃ کے ذمہ دار کے گھر بھی گئی، لیکن اس نے میڈیا سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا۔ جمعیۃ کے دیگر ارکان نے بھی تبصرہ سے انکار کردیا۔ انھوں نے کہا کہ انہیں تفصیلات کا انتظار ہے۔