حیدرآبادسوشیل میڈیا

مودی جی! خالی ہاتھ آئیں گے یا تلنگانہ کیلئے کچھ لائیں گے: کے ٹی آر

وزیر آی ٹی وصنعتیں کے ٹی آر نے کہا کہ مرکز نے برائے نام دعوت نامہ روانہ کیا ہے۔ بظاہر ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ مرکز نہیں چاہتا کہ اس تقریب میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ شرکت کریں۔

حیدرآباد: رام گنڈم فرٹیلائزرس فیاکٹری کیلئے 12نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورہ سے کیا مرکز نے پروٹوکال کی خلاف ورزی نہیں کی ہے؟ کیا یہ سرکاری تقریب نہیں ہے؟۔ آیا، اس فیاکٹری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے ریاستی حکومت کو مدعو نہیں کیا جائے؟۔

ریاستی وزیر آی ٹی وصنعتیں کے ٹی آر نے منگل کے روز کہا کہ مرکز نے برائے نام دعوت نامہ روانہ کیا ہے۔ بظاہر ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ مرکز نہیں چاہتا کہ اس تقریب میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ شرکت کریں۔ رام گنڈم کی فرٹیلائز فیاکٹری میں بھی تلنگانہ حکومت کا شیر ہے اس لئے اس تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی کے بعد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مہمان خصوصی ہوناچاہئے تھا۔ لیکن مرکزی حکومت نے پروٹوکال پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

 کے ٹی آر نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ فیاکٹری کے افتتاح کے ساتھ تلنگانہ کے لئے فنڈس کا اعلان کریں۔ ٹی آر ایس کے سلسلہ وار ٹوئٹس میں یہ بات کہی گئی۔ کے ٹی آر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے عوام، وزیر اعظم سے یہ پوچھ رہیں کہ سرآپ خالی ہاتھ تلنگانہ آرہے ہیں؟۔ یا ریاست کیلئے کچھ سوغات لا رہے ہیں۔

 تلنگانہ کے ساتھ کی گئی ناانصافی پر آپ کیا کہیں گے؟۔ اے پی تنظیم جدید ایکٹ میں کئے گئے وعدوں کا کیا ہوا ہے؟۔ نیتی آیوگ کی جانب سے سفارش کردہ فنڈس، آپ تلنگانہ کو کب دیں گے؟۔

دوسری طرف اپوزیشن بی جے پی قائدین نے کہا کہ وزیر اعظم کی میٹنگ سے دور رہنے کیلئے ٹی آر ایس حیلے بہانے تلاش کررہی ہے، بی جے پی کا کہنا ہے کہ سابق میں چیف منسٹر کے سی آر نے یہ کہتے ہوئے کئی مواقع پر وزیر اعظم مودی کا خیرمقدم کرنے سے گریز کیا ہے کہ وزیر اعظم کا یہ دورہ سرکاری نہیں ہے۔

دوسری جانب سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری کے سامبا شیوا راؤ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو تلنگانہ کے دورہ کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے مودی سے پوچھا کہ 8 سالہ دور اقتدار میں آپ نے تلنگانہ کیلئے کیا کیا ہے؟۔ اس دوران مودی نے عوامی شعبہ کی کئی کمپنیوں کو فروخت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی آئی، مودی کے دورہ کے سخت خلاف ہے۔