شمالی بھارت

اندراگاندھی اور راجیوگاندھی کی قربانی کو ماننے سے نروتم مشرا کا انکار

بی جے پی قائد نے کہا کہ میں 2 سابق وزرائے اعظم کے قتل کو قربانی نہیں مانتا۔ راجستھان کے الور میں پیر کے دن کانگریس صدر نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی نے ملک کو آزادی دلائی۔ ان کی پارٹی کے قائدین اندراگاندھی اور راجیو گاندھی نے اپنی جانیں قربان کیں۔

بھوپال: بھارتیہ جنتا پارٹی  (بی جے پی) کے سینئر قائد اور مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے سابق وزیراعظم اندرا گاندھی اور ان کے لڑکے راجیو گاندھی کے قتل کو ملک کے لئے قربانی ماننے سے انکار کردیا۔ کانگریس کے نئے صدر کے ریمارک پر وہ بھڑک گئے۔

 انہوں نے کہا کہ ملیکارجن کھڑگے اگر اندراگاندھی اور راجیو گاندھی کے قتل کو ملک کے لئے قربانی مانتے ہیں تو پھر انہیں مغربی بنگال‘ کیرالا اور تریپورہ کی طرف دیکھنا چاہئے جہاں سینکڑوں بی جے پی اور آر ایس ایس ورکرس نے ملک کے اتحاد کے لئے اپنی جانیں قربان کیں۔

 بی جے پی قائد نے کہا کہ میں 2 سابق وزرائے اعظم کے قتل کو قربانی نہیں مانتا۔ راجستھان کے الور میں پیر کے دن کانگریس صدر نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی نے ملک کو آزادی دلائی۔ ان کی پارٹی کے قائدین اندراگاندھی اور راجیو گاندھی نے اپنی جانیں قربان کیں۔

 انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے ملک کو آزاد کرایا۔ اندراگاندھی اور راجیو گاندھی نے ملک کے اتحاد کے لئے جان دی۔ ہمارے قائدین نے جان دی۔ تم (بی جے پی والوں) نے کیا کیا؟ کیا تمہارے گھر کا کوئی کتاملک کے لئے مرا؟ کیا تم میں سے کسی نے کوئی قربانی دی؟۔ 31

  اکتوبر 1984 کو نئی دہلی میں صفدر جنگ روڈ والے بنگلہ میں اندراگاندھی کا قتل ہوا تھا۔ اانہیں ان کے سکھ باڈی گارڈس نے گولی ماری تھی۔ اندراگاندھی نے امرتسر کے سنہری گرداورہ سے جرنیل سنگھ بھنڈراں والے کو نکال باہر کرنے کے لئے آپریشن بلو اسٹار کا حکم دیا تھا۔

راجیوگاندھی دوسرے وزیراعظم تھے جن کا قتل ہوا۔ انہیں ایل ٹی ٹی ای نے 21مئی 1991 کو ٹاملناڈو کے سری پیرمبدور میں ہلاک کیا تھا۔