ایشیاء

نواز شریف اب بھی چوتھی مرتبہ وزارت عظمیٰ کے عہدے کے امیدوار ہیں:مسلم لیگ(ن)

عام انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہونے کے باوجود مسلم لیگ (ن) کا دعویٰ ہے کہ پارٹی سربراہ نواز شریف اب بھی چوتھی مرتبہ وزارت عظمیٰ کے عہدے کے امیدوار ہیں۔

اسلام آباد: عام انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہونے کے باوجود مسلم لیگ (ن) کا دعویٰ ہے کہ پارٹی سربراہ نواز شریف اب بھی چوتھی مرتبہ وزارت عظمیٰ کے عہدے کے امیدوار ہیں۔

متعلقہ خبریں
نواز شریف کی عام رکن مقننہ کی حیثیت سے حلف برداری
الیکشن سے قبل برقی 4روپے 57پیسے فی یونٹ مہنگی
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
پاکستان تحریک ِ انصاف، طالبان کا سیاسی شعبہ، اے این پی سربراہ ایمل ولی خان کا سنگین الزام
عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کےخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ

ڈان نیوزکی رپورٹ کے مطابق پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت یہ فیصلہ کرنے کے لیے غور و خوض میں مصروف ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزارت عظمیٰ کا امیدوار کون ہوگا تاکہ منظوری کے لیے پیپلز پارٹی کے سامنے تجویز رکھی جاسکے۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے لیے نواز شریف کا نام تاحال مسترد نہیں کیا گیا ہے، مسلم لیگ (ن) کو وفاقی اتحاد کی قیادت کرنی ہے، اس لیے مریم نواز کیمپ کے اندر بہت سے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ نواز شریف کو ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھنا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل نواز شریف نے چوتھی بار وزیر اعظم بننے کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن 8 فروری کو غیر متوقع نتائج نے انہیں دوبارہ سوچنے پر مجبور کردیا اور ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کا نام وزارت عظمیٰ کے لیے ’فیورٹ‘ کے طور پر سامنے آیا۔

پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ابھی تک وزارت عظمیٰ کے لیے اپنے امیدوار کا حتمی فیصلہ نہیں کیا، اتحادیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اس کا فیصلہ ان کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

پارٹی رہنما خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل ’سما ٹی وی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف نہیں شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے، اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے جوکہ پارٹی کے موقف کی عکاسی نہیں کرتی۔

انہوں نے پیپلزپارٹی کے ساتھ ’پاور شیئرنگ فارمولے‘ کے حوالے سے افواہوں کی بھی تردید کی اور کہا کہ مل کر آگے بڑھنے کے لیے اصولی طور پر معاہدہ کیا گیا ہے۔