دہلی

ایک ملک، ایک الیکشن، 32 پارٹیاں بیک وقت انتخابات کے حق میں، رپورٹ صدرجمہویہ کو پیش کردی گئی

وزارت قانون کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مجموعی طور پر 47 سیاسی جماعتوں نے کمیٹی کو اپنی تجاویز دی ہیں جن میں سے 32 نے ملک بھر میں ایک ساتھ تمام انتخابات کرانے کی تجویز کی حمایت کی ہے۔

نئی دہلی: سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے ‘ایک ملک، ایک انتخاب – ایک ساتھ انتخابات ہندوستان کے خواہشمندوں کے لیے اہم ہیں’ کے موضوع پر بحث کی۔ لیکن جمعرات کو اس نے اپنی 18,626 صفحات پر مشتمل رپورٹ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو پیش کی۔

متعلقہ خبریں
ایس ایم خان کی عرب امارات کے وزیر شیخ نہیان سے ملاقات
ایک ملک ایک الیکشن، سبھی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی: غلام نبی آزاد
ایک ملک ایک الیکشن کمیٹی کی 23 ستمبر کو میٹنگ

وزارت قانون کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مجموعی طور پر 47 سیاسی جماعتوں نے کمیٹی کو اپنی تجاویز دی ہیں جن میں سے 32 نے ملک بھر میں ایک ساتھ تمام انتخابات کرانے کی تجویز کی حمایت کی ہے۔

کووند کی قیادت میں کمیٹی کے اراکین نے راشٹرپتی بھون میں محترمہ مرمو سے ملاقات کی اور انہیں رپورٹ کی ایک کاپی پیش کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ امیت شاہ، قانون و انصاف کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال بھی موجود تھے۔

وزیر داخلہ کے علاوہ کمیٹی کے اراکین میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد، 15ویں مالیاتی کمیشن کے چیئرمین این کے سنگھ، لوک سبھا کے سابق سکریٹری جنرل سبھاش کشیپ، سینئر قانون دان ہریش سالوے اور سابق چیف ویجیلنس کمشنر سنجے کوٹھاری شامل تھے۔ مسٹر میگھوال کمیٹی کے خصوصی مدعو رکن تھے۔ ڈاکٹر نتن چندرا کو کمیٹی کے سکریٹری کی ذمہ داری سونپی گئی۔

یہ کمیٹی 2 ستمبر 2023 کو تشکیل دی گئی تھی۔ مرکزی وزارت قانون کے مطابق یہ رپورٹ 191 دنوں کے دوران مختلف اسٹیک ہولڈرز اور ماہرین کے ساتھ وسیع بحث کے بعد اور مختلف تحقیقی مقالوں کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔