دہلی

اپوزیشن کا مسلسل چوتھے دن راجیہ سبھا سے واک آؤٹ

اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑ گے کچھ کہنا چاہتے تھے لیکن ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ وہ صرف بل پر ہی بول سکتے ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ وہ بل کے ساتھ منی پور پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں۔

نئی دہلی: پوری اپوزیشن نے منی پور کی صورتحال پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعرات کو مسلسل چوتھے دن راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا۔

متعلقہ خبریں
منی پور کی صورتحال پر وزارت ِ داخلہ میں کل اہم میٹنگ
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
اپوزیشن قائدین کو جیل میں ڈال دینا مودی کی گارنٹی: ممتا بنرجی

راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے دو اجلاس ملتوی ہونے کے بعد دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد سنیماٹوگراف (ترمیمی) بل 2023 پر بحث کے لیے اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر کا نام جب طلب کیا تو تمام اپوزیشن اراکین نے کھڑے ہو کر منی پور کی صورتحال پر بحث کا مطالبہ کرنا شروع کردیا ۔

ٹھاکر نے اس دوران بل پر مختصر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل سنیماٹوگراف ایکٹ 1952 میں ترمیم کے لیے لایا گیا ہے اور اس کا بنیادی مقصد سزا اور جرمانے کی دفعات بنا کر سینما کی دنیا میں بڑھتی ہوئی پائریسی کو روکنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بل کی شقیں سب سے بڑے پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کے مفادات کا تحفظ کریں گی، چھوٹے سے کارکن سے لے کر سینما کی دنیا سے وابستہ بڑے پروڈیوسر ڈائریکٹرز تک اس کا فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ پائریسی ایک ایسی دیمک ہے جو عوام کی محنت کو کھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بل میں فلم سرٹیفیکیشن کے عمل کو بھی آسان بنایا گیا ہے۔

اس دوران اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑ گے کچھ کہنا چاہتے تھے لیکن ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ وہ صرف بل پر ہی بول سکتے ہیں۔ مسٹر کھڑگے نے کہا کہ وہ بل کے ساتھ منی پور پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں۔

 یہ کہتے ہی حکمراں جماعت کے اراکین نے نعرے بازی شروع کردی۔ دوسری جانب اپوزیشن اراکین بھی نعرے بازی کرتے رہے۔ اس کے بعد اپوزیشن کے تمام اراکین اونچی آواز میں بولتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

بیجو جنتا دل کے پرشانت نندا نے بل پر بحث شروع کرنے کے بعد کہا کہ پائریسی کی وجہ سے سنیما کی دنیا کو ہر سال 18000 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پائریسی پر قابو پانے سے پوری فلم انڈسٹری مستفید ہو گی۔

 انہوں نے کہا کہ بل میں فلموں کے لیے مختلف عمر کی شق غیر ضروری ہے اور پہلے کا نظام جاری رکھا جائے۔ انہوں نے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور ویب سیریز پر دکھائی جانے والی فلموں میں فحاشی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔

بی جے پی کے اشوک واجپائی نے کہا کہ یہ بل فلموں کے لیے ایک بار کی سند فراہم کرتا ہے، جو ایک خوش آئند قدم ہے۔ فی الحال ہر دس سال بعد سرٹیفیکیشن کی تجدید کرنی پڑتی ہے۔

اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایم تھمبی دورائی نے بل میں فلموں کے لیے مختلف عمر کی فراہمی کو غیر ضروری قرار دیا اور پوچھا کہ اس نظام کو کیسے نافذ کیا جاسکتا ہے جب آج ملک میں زیادہ تر بچوں کے پاس موبائل فون آسانی سے دستیاب ہے۔

نھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے رادھا موہن داس اگروال نے کہا کہ آج کل فلموں میں لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے اور حکومت کو بھی اسے روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

بی جے پی کی سونل مان سنگھ نے کہا کہ فلموں کے تناظر میں اخلاقیات کی معیاری تعریف کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ مختلف مذاہب، فرقوں اور برادریوں کے اس کے بارے میں مختلف تصورات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلموں میں قبائلی برادری کو بھی صحیح طریقے سے پیش نہیں کیا جاتا، جو تکلیف دہ بات ہے اور اس کا ازالہ کیا جا چاہئے۔