تلنگانہ

دیسی ساختہ کشتی کا حصہ غرق،12افراد بشمول اسکولی طلبہ محفوظ

شدید بارش کے موقع پر پداواگو ندی پر تعمیر شدہ پل کا ایک ستون ڈوب گیا تھا جس کی وجہ سے وہ اب کشتی کے ذریعہ سفر کرتے ہوئے گھریلو اشیا منتقل کرنے اور طلبہ کشتی کے ذریعہ ہی اسکول جانے کیلئے مجبور ہوگئے ہیں۔

حیدرآباد: دیسی ساختہ کشتی کے ایک حصہ کے غرق ہونے کے واقعہ میں 12افراد بشمول اسکولی طلبہ محفوظ رہے۔یہ واقعہ تلنگانہ کے کومرم بھیم آصف آباد میں پیش آیا۔یہ تمام افراد اور بچے اس کشتی کے ذریعہ اندے ولی گاوں کے قریب واقع ندی کو پار کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

ذرائع کے مطابق ان شہریوں کا تعلق جگن ناتھ پور گاوں سے ہے۔یہ تمام کاغذنگرجانے کیلئے اس چھوٹی کشتی کا استعمال کررہے تھے تاہم اچانک اس کشتی کا ایک حصہ ندی میں غرق ہوگیاجس کے ساتھ ہی مسافرین نے چیخ وپکار شروع کردی۔

وہاں کنارے پر مسافرین کو بچانے کیلئے موجود کشتی کے اسٹاف نے پہنچ کر ان کی جان بچائی اور ان کوساحل تک محفوظ طور پر لانے کو یقینی بنایا۔طلبہ نے کہاکہ ان کے بیگ بہہ گئے۔ عہدیداروں اور پولیس نے راحت کی سانس لی کیونکہ اس واقعہ میں کسی کی موت نہیں ہوئی۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جولائی میں ہوئی شدید بارش کے موقع پر پداواگو ندی پر تعمیر شدہ پل کا ایک ستون ڈوب گیا تھا جس کی وجہ سے وہ اب کشتی کے ذریعہ سفر کرتے ہوئے گھریلو اشیا منتقل کرنے اور طلبہ کشتی کے ذریعہ ہی اسکول جانے کیلئے مجبور ہوگئے ہیں۔

اس پُل کے ستون کے پانی میں ڈوب جانے کے بعد اس پل پر ٹریفک کی آمد ورفت روک دی گئی تھی کیونکہ یہ پل کبھی بھی گر سکتا ہے۔کاغذنگر، دہیا گاوں اور بھیمنی منڈلوں کے تقریبا 40مواضعات کے افراد کو مختلف ضروری اشیا کی خریداری بشمول طبی ہنگامی صورتحال کے لئے 50کلومیٹر کاراستہ طئے کرتے ہوئے کاغذنگرجانا پڑتا ہے۔انہوں نے متعلقہ حکام سے خواہش کی کہ وہ جلد ازجلد اس مسئلہ کو حل کرے۔