بین الاقوامی برادری فوری حرکت میں آئے، سعودی عرب، کویت، عرب امارات اور اُردن کا مطالبہ
کئی عرب ممالک نے جمعہ کی صبح ایران پر اسرائیل کے حملہ کی سخت مذمت کی۔ اس حملہ سے خطہ میں کشیدگی کافی بڑھ گئی ہے۔ اس سے پرانے حریفوں کے درمیان بڑی جنگ کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔

ریاض (آئی اے این ایس) کئی عرب ممالک نے جمعہ کی صبح ایران پر اسرائیل کے حملہ کی سخت مذمت کی۔ اس حملہ سے خطہ میں کشیدگی کافی بڑھ گئی ہے۔ اس سے پرانے حریفوں کے درمیان بڑی جنگ کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔
مملکت ِ سعودی عرب نے ہمسایہ ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔ اس نے کہا کہ اس حملہ سے ایران کے اقتدارِ اعلیٰ اورسلامتی کی نفی ہوتی ہے اور یہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مملکت سعودی عرب نے سفاکانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری اور سلامتی کونسل سے کہا کہ ان پر فوری اس جارحیت کو رکوانے کی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ سعودی وزارت ِ خارجہ کے جاری کردہ بیان میں یہ بات کہی گئی۔ ایران پر حملہ تہران کے نیوکلیر پروگرام پر بڑھتی تشویش کے بیچ ہوا۔ اسرائیل‘ ایران کے نیوکلیر پروگرام کو اپنی سلامتی کے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت ِ خارجہ نے زور دے کر کہا کہ زیادہ سے زیادہ تحمل برتنے کی ضرورت ہے تاکہ جوکھم گھٹ جائے اور جنگ کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کو نشانہ بنانے کی پرزور مذمت کی۔ اس نے بڑھتی کشیدگی اور علاقائی سلامتی و استحکام پر اسرائیل کے حملہ کے مضمرات پر سخت تشویش ظاہر کی۔
وزارت ِ خارجہ نے متحدہ عرب امارات کا موقف دُہرایا کہ بات چیت بڑھائی جائے‘ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی جائے اور دیگر ممالک کے اقتدارِ اعلیٰ کا احترام کیا جائے۔ متحدہ عرب امارات نے زور دیا کہ ٹکراؤ اور اشتعال کے بجائے سفارتی ذرائع سے تنازعات حل کئے جائیں۔
اس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بندی کرانے کے لئے فوری اور ضروری اقدامات کرے۔ کویت کی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی برادری سے خواہش کی کہ وہ خطہ کی سلامتی و استحکام کی بقاء کے لئے کشیدگی رکوانے اپنی ذمہ داری محسوس کرے۔
کویت کی وزارت ِ خارجہ نے کہا کہ کویت‘ اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ کویت نے بین الاقوامی برادری خاص طورپر سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائے تاکہ خطہ میں امن و سلامتی یقینی ہو۔ اردن کی وزارت ِ خارجہ نے حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی بھڑکانے سے خطہ کی سلامتی اور استحکام خطرہ میں پڑجائیں گے۔ ہاشمی مملکت اردن نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔