ایشیاءسوشیل میڈیا

سنگاپور میں ہندوستانی جوڑے کو مفت افطاری دینے سے انکار‘ سوپرمارکٹ چین نے معافی مانگی

وہاں ایک ملازم نے ان سے مبینہ طورپر کہا کہ مفت افطاری ہندوستان(انڈینس) کے لئے نہیں ہے۔ 35 سالہ نادیہ ملایشیائی ہندوستانی ہے اور اپنی ہیلت کیر کمپنی چلاتی ہے جبکہ شوہر 36 سالہ جابر جو ہندوستانی ہے‘ ٹکنالوجی شعبہ میں کام کرتا ہے۔

سنگاپور: سنگاپور کی ایک سوپر مارکٹ چین نے ایک ہندوستانی جوڑے کو سوپر مارکٹ کے مفت افطاری کاؤنٹر سے دھتکارے جانے کے بعد معافی مانگ لی ہے۔ فرح نادیہ اور شوہر جابر صالح 9  اپریل کی شام تقریباً 7 بجے اورٹیمپینس ہب میں گروسری شاپنگ کے لئے فیر پرائس آؤٹ لیٹ گئے تھے۔

وہاں ایک ملازم نے ان سے مبینہ طورپر کہا کہ مفت افطاری ہندوستان(انڈینس) کے لئے نہیں ہے۔ دی اسٹریٹ ٹائمس نے یہ اطلاع دی۔ 35 سالہ نادیہ ملایشیائی ہندوستانی ہے اور اپنی ہیلت کیر کمپنی چلاتی ہے جبکہ شوہر 36 سالہ جابر جو ہندوستانی ہے‘ ٹکنالوجی شعبہ میں کام کرتا ہے۔

 جابرنے اسٹریٹ ٹائمس سے کہا کہ وہ ایک بوتھ پر مفت افطاری کے بارے میں پڑھ رہا تھا کہ فیر پرائس کا ایک ملازم اس کے پاس آیا اور کہنے لگا ناٹ فار انڈیا‘ ناٹ فار انڈیا۔ اس نے جوڑے سے یہ بھی کہا کہ اسٹانڈ سے کچھ بھی مت لو‘ دفع ہوجاؤ۔

 نادیہ نے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ مفت اشیاء لینے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ وہ تو سب کو ساتھ لے کر چلنے والی ایسی پہل کی ستائش کرنے اسٹانڈ کے پاس کھڑی تھی۔ فیر پرائس کے ترجمان نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیا ہے۔

 متعلقہ ملازم کو سمجھا دیا گیا ہے۔ فیر پرائس گروپ نے مارچ کے اواخر میں جو مہم شروع کی وہ 21  اپریل تک جاری رہے گی۔ اس کے تحت فیر پرائس کی 60 سوپر مارکٹس میں روزہ داروں کو افطار کے لئے مشروبات‘ اسناکس اور کھجور مفت دیئے جارہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے بموجب سوپر مارکٹ ملازم نے کہا تھا کہ مفت افطاری صرف ملے(ملایشیائی لوگوں) کے لئے ہے۔