شمال مشرق

آسام میں مدارس کا سروے

پولیس ڈائریکٹر جنرل بھاسکر جیوتی مہانتا نے کہا کہ خطرات کو کم کرنے کے لیے چھوٹے مدارس، جو مبینہ طور پر بنیاد پرستی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، کو بڑے مدارس میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

گوہاٹی: آسام حکومت نے ریاست میں چلنے والے چھوٹے مدارس کو بڑے مدارس کے ساتھ ضم کرنے کے مقصد سے سروے کا کام شروع کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
تلنگانہ میں 5 آئی پی ایس عہدیداروں کو ترقی
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
مدرسے، تمام مذاہب کے طلبا کیلئے کھلے ہیں: مدرسہ ایجوکیشن بورڈ
ہتک عزت کیس، چیف منسٹر کو 2ضمانتیں پیش کرنے کا حکم

پولیس ڈائریکٹر جنرل بھاسکر جیوتی مہانتا نے کہا کہ خطرات کو کم کرنے کے لیے چھوٹے مدارس، جو مبینہ طور پر بنیاد پرستی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، کو بڑے مدارس میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مہنت نے کہا کہ تین کلومیٹر کے دائرے میں صرف ایک مدرسہ ہوگا اور 50 یا اس سے کم طلبہ والے مدارس کو قریبی بڑے مدارس کے ساتھ ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں ایسے تمام مدارس کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کے لیے سروے کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسام میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے اور ریاست بنیاد پرستوں کا فطری ہدف رہی ہے اور اس طرح کی سرگرمیاں عام طور پر چھوٹے مدارس میں کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی پولیس نے دہشت گرد تنظیموں انصاراللہ ٹیم (اے بی ٹی) اور القاعدہ برصغیر ہند میں (اے کیو آئی ایس) کے نو ماڈیولز کا پردہ فاش کیا ہے اور گزشتہ سال 53 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ان تنظیموں پر پابندی لگنے اور ان کے کچھ سرکردہ رہنماؤں کو پڑوسی ملک کی عدالت کی طرف سے پھانسی پر لٹکائے جانے کے بعد انہوں نے اتر پردیش میں اپنا ٹھکانہ بنا لیا ہے اور اس کا مقصد نوجوانوں کو بنیاد پرست بنا کر انہیں اپنے جال میں پھنسانا ہے۔

مہنت نے کہا کہ مسلم رہنماؤں نے ان سرگرمیوں کو روکنے کے لیے حکام سے رابطہ کیا تھا اور اس کمیونٹی کے 68 رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ میں مدارس میں تعلیمی اصلاحات لانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

 انہوں نے کہا کہ عربی پڑھانے کے علاوہ نظر ثانی شدہ نصاب میں مہارت کی نشوونما پر خصوصی زور دیا جائے گا اور جدید تعلیمی رجحانات کو اپنایا جائے گا۔ ریاست میں اسلامی علوم کے چار اسٹریمز نافذ ہیں اور ایک بورڈ تشکیل دیا جائے گا جس میں ہر اسٹریم کے ممبران ہوں گے۔