پرانے شہر میں مادھوی لتا اور مجلسی حامیوں کا آمنا سامنا، زبردست نعرہ بازی (ویڈیو)
آج حیدرآباد حلقہ لوک سبھا میں پولنگ کے دن پرانے شہر کے بی بی بازار چوراہے پر اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب بی جے پی امیدوارہ مادھوی لتا اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر یاسر عرفات و دیگر قائدین و کارکنوں کا آمنا سامنا ہوگیا۔

حیدرآباد: پرامن ماحول کو بگاڑنا، حالات خراب کرنا، کشیدگی پھیلانا کوئی بی جے پی لیڈروں سے سیکھیں۔ بی جے پی لیڈروں کی حرکتوں کو دیکھ کر ہی صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں حالات خراب کرنے کی باضابطہ تربیت دی جاتی ہوگی۔
آج حیدرآباد حلقہ لوک سبھا میں پولنگ کے دن پرانے شہر کے بی بی بازار چوراہے پر اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب بی جے پی امیدوارہ مادھوی لتا اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر یاسر عرفات و دیگر قائدین و کارکنوں کا آمنا سامنا ہوگیا۔
بی جے پی امیدوارہ چندرائن گٹہ کے کچھ پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کرنے کے بعد چارمینار کی طرف جارہی تھیں۔ جب وہ بی بی بازار چوراہے پر پہنچیں اور گاڑی ٹریفک سگنل پر رکی تو چند نوجوانوں نے انہیں دیکھ لیا اور نعرے لگائے۔
اس پر غصے میں آکر مادھوی لتا گاڑی سے اتر پڑیں اور سڑک پر کھڑے ہو کر فون کال کرنے لگیں۔ اسے دیکھتے ہی اس جگہ پر لوگوں کا ایک ہجوم جمع ہوگیا۔
پولیس نے مادھوی لتا کے گرد ایک انسانی زنجیر بنائی جبکہ اس کے پرسنل سیکیورٹی افسران اسے واپس کار تک لے گئے۔
اس دوران مجلسی لیڈر یاسر عرفات نے جو وہاں سے گزر رہے تھے، اپنی کار روکی اور پولیس سے کہا کہ وہ بی جے پی لیڈر کو وہاں سے بھیج دیں کیونکہ وہ مبینہ طور پر حالات خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
جب مجلسی حامیوں نے نعرے لگائے تو صورتحال مزید بگڑ گئی اور لوگوں کو منتشر کرنے کے لئے اضافی پولیس فورس بھیج دی گئی۔
چندرائن گٹہ کی گلشن اقبال کالونی میں بھی اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب مادھوی لتا پولنگ اسٹیشنوں کا معائنہ کرنے گئیں۔ مقامی نوجوانوں کو جمع ہوتے دیکھ کر اس نے اعتراض کیا جس کے نتیجے میں بحث شروع ہو گئی۔