دہلی

متنازعہ وقف ترمیمی بل پر غور کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی

کمیٹی میں راجیہ سبھا کے اراکین میں برج لال، میدھا وشرام کلکرنی، غلام علی، رادھاموہن داس اگروال، سید ناصر حسین، محمد ندیم الحق، محمد عبداللہ، وی وجئے سائی ریڈی، سنجے سنگھ اور دھرم ادھیکاری وریندر ہیگڑے شامل ہیں۔

نئی دہلی: وقف ترمیمی بل 2024 پر غور کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی 31 رکنی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کا آج اعلان کیا گیا پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اس کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں Amazon کی "زیرو ریفرل فیس” پالیسی نے بیچنے والوں کے دل جیت لیے
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں آندھرا وقف بورڈ اور کل ہند انجمن صوفی سجادگان کا بروقت اقدام قابل تقلید: خیر الدین صوفی
وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا جمعرات کو پہلا اجلاس

 اس کمیٹی میں لوک سبھا سے 21 اور راجیہ سبھا کے دس اراکین ہوں گے اس کمیٹی میں لوک سبھا اراکین میں مسٹر جگدمبیکا پال، نشی کانت دوبے، تیجسوی سوریا، محترمہ اپراجیتا سارنگی، ڈاکٹر سنجے جیسوال، دلیپ سائکیا، ابھیجیت گنگوپادھیائے، ڈی کے۔

 ارونا، گورو گوگوئی، عمران مسعود، محمد جاوید، محب اللہ، کلیان بنرجی، اے۔ راجہ، ڈی لاو سری کرشنا، دلیشور کامت، اروند ساونت، مہاترے بلیا ماما، سریش گوپی ناتھ، نریش گنپت مہاسکے، ارون بھارتی اور اسد الدین اویسی شامل ہیں ۔

کمیٹی میں راجیہ سبھا کے اراکین میں برج لال، میدھا وشرام کلکرنی، غلام علی، رادھاموہن داس اگروال، سید ناصر حسین، محمد ندیم الحق، محمد عبداللہ، وی وجئے سائی ریڈی، سنجے سنگھ اور دھرم ادھیکاری وریندر ہیگڑے شامل ہیں۔ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن تک کمیٹی سے اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔