تلنگانہ کے لیڈروں کو صرف عہدوں کی فکر،عوام کی کوئی پرواہ نہیں :کے ٹی آر
کے ٹی آر نے مزید کہا کہ:"اسمبلی انتخابات کے لیے من مانی وعدے کیے گئے، لوک سبھا انتخابات کے لیے وعدوں کے نام پر ووٹ مانگے گئے اور اب مقامی اداروں کے انتخابات کے لیے 'رعیتو بھروسہ' کے نام پر عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے ریاست کی کانگریس حکومت پر ایک بار پھر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس لیڈران کو صرف عہدوں کی فکر ہے، جب کہ انہیں تلنگانہ کے عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
کے ٹی آر نے طنزیہ انداز میں کہا، کوئی کچھ پوچھے بغیر بھی صفائیاں دیتا ہے ۔ اسی طرح کانگریس حکومت کا طرزِ عمل ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ:”اگر آپ ‘رعیتو بھروسہ’ اسکیم دے رہے ہیں تو، پھر جو بھروسہ آپ نے چھین لیا، اس کا کیا؟ چاول کے بونس کا کیا ہوا؟ ایک تولہ سونا اور کلیان لکشمی اسکیم کی کیا حالت ہے؟ کے سی آر کِٹ اور نیوٹریشن کِٹ کہاں گئے؟
2,500 روپے ماہانہ والی مہا لکشمی اسکیم کا کیا ہوا؟ لڑکیوں کو دی جانے والی الیکٹرک اسکوٹی اسکیم کا کیا بنا؟ رعئیتو بیمہ اسکیم کیوں بند ہوگئی؟ قرض معافی کا کیا ہوا؟”
کے ٹی آر نے مزید کہا کہ:”اسمبلی انتخابات کے لیے من مانی وعدے کیے گئے، لوک سبھا انتخابات کے لیے وعدوں کے نام پر ووٹ مانگے گئے اور اب مقامی اداروں کے انتخابات کے لیے ‘رعیتو بھروسہ’ کے نام پر عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔
تلنگانہ عوام کانگریس حکومت کی ان چالاکیوں کو بخوبی سمجھ رہی ہے۔ افسوس کہ آپ کو صرف اپنے عہدوں کی ضمانت کی فکر ہے، لیکن جو گارنٹی کارڈ آپ نے تلنگانہ کے عوام کو دیا تھا، اس پر عمل آوری کہیں نظر نہیں آ رہی ہے۔”