تلنگانہ

سوشل میڈیا پر بی آر ایس امیدواروں کی فہرست زیر گشت

تلنگانہ میں اس سال کے آخر میں انتخابات منعقد ہونا ہے دوسری طرف بی آر ایس امیدواروں کی متعدد فہرستیں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں اس سال کے آخر میں انتخابات منعقد ہونا ہے دوسری طرف بی آر ایس امیدواروں کی متعدد فہرستیں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
چھتیس گڑھ کے 70 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کا آخری مرحلہ
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
سوشل میڈیا کی تباہ کاریوں سے خودکو اوراپنی نسل کو بچائیں: محمد رضی الدین رحمت حسامی
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ

جو موجودہ اراکین اسمبلی اورخواہشمندوں کے لئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہیں جو اس طرح کی پوسٹوں سے عوام پر پڑنے والے اثرات سے متعلق فکرمند ہیں۔

قائدین کا کہنا ہے اصل مسئلہ یہ ہے کہ لوگ سوشل میڈیا پر صرف اپنے حلقے اور قریبی حلقوں کے امیدواروں کے نام چیک کرتے ہیں۔ اگر کسی خاص امیدوار کے لئے کوئی موقع نہیں ہے تو یہ واٹس ایپ پیغامات انھیں غیر ضروری ہائپ دیتے ہیں۔

بی آر ایس نے ابھی تک امیدواروں کی فہرست جاری نہیں کی ہے اور درحقیقت چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کئی بار کہا ہے کہ تمام موجودہ اراکین اسمبلی کو ٹکٹ دیے جائیں گے۔

سوائے چند کے جن کو عوامی مخالفت کا سامنا ہے لیکن امکانی فہرستوں کے متعلق قیاس آریوں کا بازار گرما چکا ہے اور موجودہ بی آر ایس اراکین اسمبلی کو خوف ہے کہ ان قیاس آرائیوں کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں‘ بی ار یس کے ایک قائد نے کہا میں نے اب تک کم از کم تین فہرستیں دیکھی ہیں اور ان میں سے دو فہرستوں میں میرے نام کی جگہ کسی اور کا نام ہے۔

ان فہرستوں میں بعض اوقات 18، 50، یا تمام 119 حلقوں کے امیدواروں کے نام دیکھیے جاتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمیشہ اس بات پر بحث جاری رہتی ہے کہ کس حلقہ میں کون رکن اسمبلی ہونا چاہیے لیکن سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ جو لوگ کے سی آر کو جانتے ہیں انہیں اچھی طرح معلوم کہ وہ عوامی نبض کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب کریں گے۔

بی آر ایس کے سوشل میڈیا کنوینر کرشنک ماننے نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا بی آر ایس کے امیدواروں کی فہرست واٹس ایپ پر جاری نہیں کی گئی ہے اور نہ ایسا کیا جایگا۔ یہ بی جے پی کی ایک چال ہے جو واٹس ایپ پر فہرستیں جاری کر رہی ہے اور انہیں بی جے پی کے حامی ٹی وی چینلوں پر بھی نشرکیا جا رہا ہے جبکہ کے سی آر کے ذریعہ اعلان کردہ نام حتمی ہوں گے۔