ایشیاء

تبت میں زلزلہ: 126 افراد ہلاک، 30 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ نکالا گیا

چینی فضائیہ نے امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور ڈرونز کو متاثرہ علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔

بیجنگ: ایورسٹ کے قریب چینی علاقے تبت کے ایک دور افتادہ علاقے میں ایک شدید زلزلے سے کم از کم 126 افراد ہلاک اور 3000 سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا، امدادی کارکنوں نے رات بھر زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری رکھی۔

متعلقہ خبریں
ہند۔چین معاہدہ کی تفصیلات منظرعام پر لائی جائیں: راشدعلوی
مشرقی انڈونیشیا میں 6.4 شدت کا زلزلہ
چین کی بادشاہت کے ساتھ پیرس اولمپکس کا اختتام
مالدیپ کے صدر کاچین اور ہندوستان سے اظہار تشکر
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج

یہ اطلاع بدھ کو میڈیا رپورٹس میں دی گئی۔

مزید برآں، 30,000 سے زیادہ لوگوں کو منتقل کیا گیا ہے اور زندہ بچ جانے والوں کی تلاش آج دوسرے دن بھی جاری ہے۔

بی بی سی کی خبر کے مطابق، منگل کو مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجے ہمالیہ کے دامن میں آنے والے زلزلے میں مزید 188 افراد زخمی ہوئے۔

بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا، جس میں رات بھر 16 ڈگری سیلسیس کے میں کم از کم درجہ حرارت کے اندازے نے بچ جانے والے کو اضافی دباؤ میں ڈال دیا جائے گا۔

اس خطے میں زلزلے عام ہیں لیکن حالیہ برسوں میں چین میں آنے والا یہ سب سے مہلک زلزلہ تھا۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے اعداد و شمار کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 تھی اور اس کے جھٹکے نیپال اور تبت سمیت ہمسایہ ملک ہندوستان کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی طرف سے جاری ہونے والی ویڈیوز میں تبت کے مقدس شہر شیگاتسے میں تباہ شدہ مکانات اور منہدم عمارتوں کو دکھایا گیا ہے، جب کہ امدادی کارکن ملبے سے گزر رہے ہیں اور مقامی لوگوں میں موٹے کمبل تقسیم کر رہے ہیں۔

چائنا میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن نے اطلاع دی کہ شمالی ہمالیہ میں زلزلے کے مرکز کے قریب تنگری کاؤنٹی میں ایک رات پہلے درجہ حرارت -8 ڈگری سیلسیس تک گر گیا۔

سرکاری میڈیا کے مطابق، مقامی وقت کے مطابق 19:00 بجے تک، تقریباً 3,609 عمارتیں منہدم ہو چکی تھیں اور ممکنہ طور پر ہزاروں لوگ پناہ کے بغیر رہ گئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق علاقے میں بجلی اور پانی میں خلل پڑا جس کی وجہ سے صحافیوں کو ان تک پہنچنے سے روکا گیا، زلزلے کے بعد ابتدائی چند گھنٹوں میں 40 سے زیادہ آفٹر شاکس محسوس کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے ہلاکتوں کو کم کرنے اور متاثرہ افراد کی باز آباد کاری کے لیے ہر ممکن تلاش اور بچاؤ کی کوششوں پر زور دیا ہے۔

چینی فضائیہ نے امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور ڈرونز کو متاثرہ علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ایک اہلکار نے بی بی سی نیوز ڈے کو بتایا کہ اگرچہ نیپال بھر میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، تاہم کوئی بڑا نقصان یا جانی نقصان نہیں ہوا اور صرف معمولی نقصان ہوا اور مکانات میں دراڑیں پڑیں۔