حیدرآباد

لوک سبھا انتخابات: بی آر ایس پارٹی حیدرآباد سے مقابلہ نہیں کرے گی

ناگرکرنول اور حیدرآباد ایم پی کی نشستیں بی ایس پی کو دے دی گئی ہیں۔ بی آر ایس باقی نشستوں پر الیکشن لڑے گی۔ کے سی آر پہلے ہی 11 لوک سبھا نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکے ہیں۔

حیدرآباد: بی آر ایس اور بی ایس پی پارلیمانی انتخابات میں ایک ساتھ انتخابات میں حصہ لیں گے۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کو حتمی شکل دے دی گئی۔ اس کے ایک حصہ کے طور پر بی آر ایس سربراہ کے سی آر نے بی ایس پی کو 2 پارلیمانی نشستیں الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
امیٹھی سے میرے الیکشن لڑنے کا فیصلہ پارٹی کرے گی: راہول گاندھی
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان

ناگرکرنول اور حیدرآباد ایم پی کی نشستیں بی ایس پی کو دے دی گئی ہیں۔ بی آر ایس باقی نشستوں پر الیکشن لڑے گی۔ کے سی آر پہلے ہی 11 لوک سبھا نشستوں کیلئے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکے ہیں۔

دونوں پارٹیوں نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ساتھ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایس پی کے ریاستی صدر آر ایس پروین کمار نے 5 مارچ کو بی آر ایس سربراہ کے سی آر سے ملاقات کی تھی۔

اس موقع پر دونوں لیڈروں کے درمیان ملک میں سیکولر اقتدار کے زوال، ملک کی سیاست میں کانگریس کے کمزور ہونے، دلت اور نچلے طبقہ کی ترقی اور دیگر مسائل پر طویل بات چیت ہوئی تھی۔

اسمبلی انتخابات کے نتائج اور ریاست میں کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد عوام کو درپیش مسائل پر بھی تبادلہ کیا گیا تھا۔ کے سی آر نے واضح کیا کہ بی آرایس پارٹی کو ریاست میں بی ایس پی کے ساتھ ملکر کام کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ کیونکہ اُنہوں نے نہ صرف ووٹ اور سیٹوں کیلئے بلکہ مستقبل میں بھی مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیاہے۔