شمال مشرق

ان بیویوں کا کیا ہوگا جنہیں آسام میں گرفتار کیا گیا ہے : اسد اویسی

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ آسام میں حکومت، مسلمانوں کے تئیں متعصب ہے اور الزام عائدکیا کہ بچپن کی شادیوں کے خلاف حکومت کی حالیہ کارروائی فرقہ وارانہ نوعیت کی ہے۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ آسام میں حکومت، مسلمانوں کے تئیں متعصب ہے اور الزام عائدکیا کہ بچپن کی شادیوں کے خلاف حکومت کی حالیہ کارروائی فرقہ وارانہ نوعیت کی ہے۔

متعلقہ خبریں
یونیفام سیول کوڈ کی نہیں ملازمتوں کی ضرورت:اویسی
اسد الدین اویسی نے گھر گھر پہنچ کر عوام سے ملاقات (ویڈیو)
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
اکبرالدین اویسی مجلس کے فلورلیڈر مقرر

بیرسٹر اسد الدین اویسی نے استفسار کیا کہ ان کی بیویوں کا کیا ہوگا جنہیں اس آپریشن میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ایسی خواتین کی دیکھ بھال کون کرے گا؟ گزشتہ 6 برسوں سے بی جے پی کی حکومت ہے، تب تو یہ ان کی ناکامی ہے۔ کیا چیف منسٹر آسام ان کی کفالت کریں گے؟

بیرسٹر اویسی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ہیمنت بسوا سرما حکومت بالائی آسام میں بے زمین لوگوں کو زمین دے رہی ہے مگر زیریں آسام میں ایسا نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ ہیمنت بسوا سرما کی زیر قیادت حکومت نے نے کتنے اسکولس قائم کئے؟

وہ کیوں نئے اسکولس قائم نہیں کررہی ہے؟ ہفتہ تک نابالغ لڑکیوں سے شادی کے ارتکاب میں 2,170 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور 4,000 مقدمات درج کئے جاچکے ہیں۔ گرفتار شدگان میں 52 قاضی اور علماء ہیں جنہوں نے یہ نکاح انجام دئیے ہیں۔

چیف منسٹر نے بچپن کی شادیوں کے خلاف کراک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ پانچ چھ مہینوں میں ہزاروں شوہروں کو گرفتار کیا جائے گا چونکہ 14 برس سے کم عمر لڑکی کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنا جرم ہے چاہے وہ اس کا قانوناً شوہر ہی کیوں نہ ہو۔ کئی (لڑکیوں سے شادی کرنے والے مرد) کو عمر قید کی سزاء کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔