کیا صحرائی طوفان‘ راجستھان سے کانگریس کا صفایا کردے گا؟
کانگریس ورکرس گزشتہ 4 سال سے باغیوں‘ سیاسی خیمہ بندی‘ داخلی اختلافات اور پارٹی کے مستقبل کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے تنگ آچکے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ پارٹی ان 4 سالوں میں بوتھ کی سطح پر خود کو مستحکم کرنے میں ناکام رہی۔

جئے پور: کیا صحرائی طوفان راجستھان میں کانگریس کا صفایا کردے گا؟ کیا بٹی ہوئی کانگریس اپنے پست ہمت ورکرس میں نئی جان ڈال پائے گی؟ کیا پارٹی‘ اپوزیشن کو ہراسکے گی؟ کیا وہ اپوزیشن میں پھوٹ کا فائدہ اٹھاپائے گی؟ یہ وہ سوالات ہیں جن پر کانگریس اور اپوزیشن جماعتوں میں بحث جاری ہے۔
کانگریس ورکرس گزشتہ 4 سال سے باغیوں‘ سیاسی خیمہ بندی‘ داخلی اختلافات اور پارٹی کے مستقبل کے تعلق سے بات چیت کرتے ہوئے تنگ آچکے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ پارٹی ان 4 سالوں میں بوتھ کی سطح پر خود کو مستحکم کرنے میں ناکام رہی۔
کانگریس پر رائے دہندوں کا اعتماد لڑکھڑا گیا ہے۔ ایک سینئر قائد نے کہا کہ موجودہ سیاسی بحران نے ورکرس کو ہلاکر رکھ دیا ہے اور ان لوگوں کا اپنے قائدین پر سے بھروسہ اٹھ گیا ہے تاہم امید کی ایک کرن اُس وقت پیدا ہوئی جب سابق ڈپٹی چیف منسٹر سچن پائلٹ نے جمعرات کے دن کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کے بعد کہا کہ پارٹی 2023 کے الیکشن میں اقتدار پر لوٹے گی۔
ایک سینئر قائد نے کہا کہ ہمیں اپنی حکومت واپس لانے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کی ضرورت ہے لیکن کسی کو بھی اس بارے میں سوچنے سے دلچسپی نہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ سبھی کو اپنی کرسیاں بچانے سے دلچسپی ہے۔ ایک اور قائد نے نے کہا کہ ان سینئر اور خودغرض قائدین کی وجہ سے دہلی میں سبھی کے سامنے چیف منسٹر اشوک گہلوت کو معافی مانگنی پڑی۔
اس نے کہا کہ راجستھان میں پارٹی 3 دھڑوں میں بٹی ہے۔ ایک گروپ ہائی کمان کا وفادار ہے‘ دوسرا اشوک گہلوت کا اور تیسرا سچن پائلٹ کا۔ اسی دوران سوال اٹھ کھڑا ہوا ہے کہ اسپیکر راجستھان اسمبلی سی پی جوشی کیا کریں گے جنہوں نے کانگریس کے 92 ارکان اسمبلی کے استعفے چپکے سے قبول کرلئے اور اس سارے ڈرامہ کے دوران خاموش ہیں جبکہ ارکان اسمبلی کا خود کہنا ہے کہ ان سے جبراً استعفے لئے گئے۔
تمام سینئر قائدین کے واٹس ایپ کالس پر یہ بحث ہورہی ہے کہ آیا نیا چیف منسٹر آئے گا یا اشوک گہلوت اپنی کرسی بچانے میں کامیاب رہیں گے۔ ملین ڈالر کا سوال ہے کہ آیا صحرائی طوفان راجستھان میں کانگریس کا صفایا کردے گا؟۔
سچن پائلٹ کیمپ کے ویدپرکاش سولنکی نے کہا کہ اب ہم سبھی کو چیف منسٹر کے تعلق سے ہائی کمان کے فیصلہ کا انتظار ہے۔ انہوں نے دھرمیندر راتھوڑ کو دلال قراردیا جنہوں نے سچن پائلٹ کو غدار کہا تھا۔ ریاستی وزیر پرسادی لالی لال مینا نے کہا کہ ہم وسط مدتی انتخابات کے لئے تیار ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ اشوک گہلوت ہمارے قائد برقرار رہیں۔