شمال مشرق

آسام میں غیرمقامی مدرسہ ٹیچرس کی جانچ ہوگی

چیف منسٹر ہیمنت بشوا شرما نے کہا ہے کہ ریاست کے مدرسوں میں پڑھانے کے لیے بیرونِ آسام سے آنے والے تمام ٹیچرس سے کہا جاسکتا ہے کہ وہ ”وقت بہ وقت“ قریبی پولیس اسٹیشن میں حاضری دیتے رہیں۔

گوہاٹی: چیف منسٹر ہیمنت بشوا شرما نے کہا ہے کہ ریاست کے مدرسوں میں پڑھانے کے لیے بیرونِ آسام سے آنے والے تمام ٹیچرس سے کہا جاسکتا ہے کہ وہ ”وقت بہ وقت“ قریبی پولیس اسٹیشن میں حاضری دیتے رہیں۔

متعلقہ خبریں
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
میاں مسلمانوں سے متعلق چیف منسٹر آسام کے ریمارک پر کپل سبل کی تنقید
مدرسے، تمام مذاہب کے طلبا کیلئے کھلے ہیں: مدرسہ ایجوکیشن بورڈ
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
آسام میں سی اے اے مکمل طور پر غیر معمولی : ہیمنتا بسوا شرما

انھوں نے کہا کہ مدرسوں کے لیے چیک لسٹ بنائی گئی ہے۔ آسام پولیس ریاست کے مسلمانوں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، تاکہ ”مدرسہ تعلیم“ کو ”معقول بنایا جائے۔ آسام میں کوئی 3 ہزار رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مدرسے ہیں۔

چیف منسٹر نے کہا کہ پولیس بنگالی مسلمانوں کے ساتھ تال میل بنائے ہوئے ہے جن کا رویہ تعلیم کے تئیں مثبت ہے۔ مدرسوں میں سائنس اور ریاضی بطورِ مضامین پڑھائے جائیں گے۔