سوشیل میڈیامہاراشٹرا

آپ کی دادی نے ساورکر کے بارے میں کیا کہا تھا، ذرا اسے پڑھیں : دیویندر پھڈنویس

مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے ہندوتوا کے نظریہ ساز پر راہول گاندھی کے تبصروں سے شروع ہونے والے ساورکر تنازعہ پر راہول گاندھی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے ٹوئٹر پر ایک طویل تھریڈ پوسٹ کیا۔

ممبئی: مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے ہندوتوا کے نظریہ ساز پر راہول گاندھی کے تبصروں سے شروع ہونے والے ساورکر تنازعہ پر راہول گاندھی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے ٹوئٹر پر ایک طویل تھریڈ پوسٹ کیا۔

اس بحث میں اندرا گاندھی کو گھسیٹتے ہوئے پھڈنویس نے سابق وزیر اعظم کی طرف سے 1980ء میں تحریر کردہ خط پوسٹ کیا اور کہا ”ذرا یہ پڑھیں کہ ہندوستان کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی (آپ کی دادی) نے ساورکر جی کے بارے میں کیا کہا تھا۔

یہاں انہوں نے ویر ساورکر جی کو تحریک ِ آزادی کا ستون اور ہندوستان کا لائق سپوت قرار دیا تھا۔ پھڈنویس نے مہاتما گاندھی کی طرف سے لکھا گیا ایک خط بھی شیئر کیا اور ان سے خط کی آخری سطور پڑھنے کے لیے کہا، کیوں کہ اس کا اختتام ہی ساورکر کے اس خط کی طرح ہے، جسے راہول گاندھی نے جمعرات کو صحافیوں سے ملاقات کے دوران لہرایا تھا اور کہا تھا کہ ساورکر نے انگریزوں کی مدد کی تھی۔

راہول گاندھی نے کہا تھا میرے پاس ایک دستاویز ہے جو انگریزوں کو تحریر کردہ ساورکر کا خط ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا ”میں آپ کا سب سے زیادہ فرماں بردار خادم بنے رہنے کی التجا کرتا ہوں“۔ راہول گاندھی نے مزید کہا تھا کہ میرا یہ واضح خیال ہے کہ ساورکر نے انگریزوں کی مدد کی تھی۔

پھڈنویس نے ٹوئٹ کیا ”راہول جی! کل آپ نے مجھ سے ایک خط کی آخری سطور پڑھنے کے لیے کہا تھا۔ آج میں آپ کو چند دستاویزات پڑھ کر سناتا ہوں۔ کیا آپ نے ہمارے محترم مہاتما گاندھی کا یہ خط پڑھا ہے؟

کیا اس میں وہی آخری سطریں ہیں جو آپ چاہتے تھے کہ میں پڑھوں۔ پھڈنویس نے راہول گاندھی پر اپنی تنقیدوں میں این سی پی لیڈر شرد پوار، سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ اور مہاراشٹرا کے دیگر کانگریس قائدین کے ساورکر سے متعلق بیانات شیئر کیے۔