شمالی بھارت

ایودھیا کی مسجد کا مینار مسمار کرنے کی تیاریاں

ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر مکمل ہونے جارہی ہے اور ایسے میں 18ویں صدی کی ایک مسجد کے مینار پر الہ آباد ہائیکورٹ میں قانونی جنگ جاری ہے۔ الزام ہے کہ یہ مینار مندر کو جانے والی سڑک مجوزہ’رام پتھ‘ میں رکاوٹ بن رہاہے۔

ایودھیا: ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر مکمل ہونے جارہی ہے اور ایسے میں 18ویں صدی کی ایک مسجد کے مینار پر الہ آباد ہائیکورٹ میں قانونی جنگ جاری ہے۔ الزام ہے کہ یہ مینار مندر کو جانے والی سڑک مجوزہ’رام پتھ‘ میں رکاوٹ بن رہاہے۔

ہائیکورٹ کی لکھنو بنچ‘ 24جولائی کو اس معاملہ کی سماعت کرے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ فیض آباد کے وسط میں گڈری بازار میں واقع کھجو ر کی مسجد کا ایک مینار مجوزہ رام پتھ پر تین میٹر جگہ گھیرا ہواہے۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم صدر اسدالدین اویسی نے جمعرات کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں الزام عائد کیاتھا کہ رام پتھ کو چوڑ ا کرنے مسجد کے مینار کو مسمار کرنے کی ناجائز کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کیاتھا کہ مسجد کمیٹی نے ہائیکورٹ میں درخواست داخل کی ہے اور مینار کو زبردستی منہدم کرنے کی کوششیں قابل مذمت ہیں۔

چیف منسٹر اترپردیش کو چاہئے کہ وہ قانون پر عمل کریں اور شیعہ برادری کی اس تاریخی مسجد کا احترام کریں۔ مسجد کمیٹی نے ہائیکورٹ میں جاریہ سال یکم مارچ کو ایک رٹ درخواست داخل کرتے ہوئے تاریخی مسجد کا تحفظ کرنے کی گزارش کی ہے۔

ہائیکورٹ نے اس کے دوسرے دن ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ کو ایک نوٹس جاری کی تھی۔ ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ نتیش کمار نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے عدالت میں اپنا جواب داخل کردیاہے۔ دیگر 13مساجد جو رام پتھ کے راستہ میں آرہی تھیں انہیں پر امن طور پر ہٹادیاگیاہے۔

ہم حکومت کی جانب سے قطعیت دی گئی سڑک کے خاکے کے مطابق کام کررہے ہیں۔ مسجد کمیٹی نے ابتداء میں (مینار کے انہدام کے لیے) رضامندی ظاہر کی تھی بعدازاں وہ عدالت سے رجوع ہوگئی۔ 21اپریل کو ایودھیا کے ضلع انتظامیہ نے عدالت میں جواب داخل کیاتھا۔ بتایا جاتاہے کہ یہ مسجد 1750 ء میں اودھ کے نواب نے تعمیر کی تھی۔