سوشیل میڈیاشمالی بھارت

بیمار طالبات کیلئے Tantrik طلب کرنے پر حکومت کو نوٹس

حقوقِ انسانی کمیشن نے اترپردیش حکومت کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے مڈ ڈے میل کے کھانے کے بعد 15 طالبات کے بیمار پڑنے پر علاج کے لیے جھاڑ پھونک کرنے والے کو طلب کیے جانے کے مسئلہ پر توجہ مبذول کروائی ہے۔

نئی دہلی: حقوقِ انسانی کمیشن نے اترپردیش حکومت کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے مڈ ڈے میل کے کھانے کے بعد 15 طالبات کے بیمار پڑنے پر علاج کے لیے جھاڑ پھونک کرنے والے کو طلب کیے جانے کے مسئلہ پر توجہ مبذول کروائی ہے۔

سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ مڈڈے میل کھانے کے بعد 15 طالبات بیمار ہوگئی ہیں، جن کے علاج کے لیے ریاستی زیرانتظام اسکول موہابا انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ شخص کو طلب کرنے کی اطلاعات پر قومی حقوقِ انسانی کمیشن نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کی ہے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق کمیشن نے اس احساس کا اظہار کیا ہے کہ میڈیا رپورٹ میں جو کچھ بتایا گیا ہے اگر یہ درست ہو تو اس سے حقوقِ انسانی کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ 15 طالبات جو کہ دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد بیمار ہوگئی ہیں، ان کا علاج کروایا جاتا، دوا خانہ سے رجوع کرنے کے بجائے اسکول انتظامیہ نے بتایا جاتا ہے کہ توہم پرستی پر توجہ دی۔ ایچ ایچ آر سی کے حکام نے میڈیا کی رپورٹس کے بعد کہا ہے کہ لڑکیوں کے علاج کے لیے مذکورہ شخص کو طلب کرنا توہم پرستی ہے، انہیں دوا خانہ سے رجوع کیا گیا۔

یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب کہ پولیس نے مداخلت کی۔ جمعہ کو جاری کردہ بیان میں یہ بات بتائی گئی ہے۔ کمیشن نے اترپردیش کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرونِ چار ہفتے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ توقع ہے کہ ایسے اقدامات بھی کیے جائیں گے جس سے کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔

نوٹس جاری کرتے ہوئے قومی حقوقِ انسانی کمیشن نے اس احساس کا اظہار کیا ہے کہ مڈڈے میل معیاری نہ ہونے کی وجہ 15 طالبات بیمار ہوگئی ہیں، جس سے حکام کی لاپرواہی اور تغافل کا پتہ چلتا ہے۔

اسکول کے اساتذہ جو کہ تدریسی فرائض انجام دیتے ہیں، انھیں چاہیے تھا کہ وہ اس طرح کی توہم پرستی پر یقین نہ کریں، لیکن جو کچھ عمل کیا گیا ہے وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 21 دسمبر کو ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ لڑکیوں کے علاج کے لیے مذکورہ شخص کو طلب کیا گیا ہے، جس کا علم پولیس کو ہوا۔ جس کے بعد تمام طالبات کو مقامی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر سے رجوع کیا گیا۔ لڑکیوں میں زیادہ تر کی عمر 9 سے 13 سال ہے۔