حیدرآباد

بی آر ایس میں ٹی آر ایس کا ڈی این اے برقرار

بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ بی آر ایس میں ٹی آر ایس کا ڈی این اے برقرار رہے گا۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ بی آر ایس میں ٹی آر ایس کا ڈی این اے برقرار رہے گا۔ آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ کہ ٹی آ رایس، بی آر ایس میں بدل گئی ہے مگر ہمارا پرچم،انتخابی نشان وہی ہے اور ہمارا قائد بھی وہی ہے۔ کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ نیا نہیں، متاثرین کی بازآبادکاری کا وعدہ: وزیر راج نرسمہا
ارکان اسمبلی کی خریدی معاملہ ہائی کورٹ کا فیصلہ محفوظ
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
جامع سروے، غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ
تلنگانہ میں بی آر ایس کا احتجاج

ہمارا ڈی این اے آج بھی وہی ہے اور جوں کا توں برقرار رہے گا۔ کسی قسم کی کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی۔ ہمارا مقصد صرف اتنا ہے کہ تلنگانہ کے طرز پر ترقیاتی پروگرامس کو سارے ملک میں وسعت دی جانی چاہئے۔ کے سی آر کی قائدانہ صلاحیتوں اور ان کے افکار، ملک کے عوام کو معلوم ہونا چاہئے اور یہی ہمارا ایجنڈہ ہے۔

سوائے نام کی تبدیلی، سب کچھ جیسا تھا ویسا ہی ہے۔ ہمارے کام کرنے کا انداز، کسانوں سے ہمدردی، غریب طبقات، خواتین، ملازمین طلبا کے ساتھ ہمارے نظریات میں کچھ تبدیلی نہیں آئی ہے۔

یہاں اس بات کاتذکرہ ضروری ہے کہ چند روز قبل صدر بی جے پی تلنگانہ بنڈی سنجے کمار نے چیف منسٹر کے سی آر کا ڈی این اے ٹسٹ کرانے کا شوشہ چھوڑا تھا۔بنڈی سنجے نے کہا تھا کہ کے سی آر کے ڈی این اے سے مسئلہ ہے، وہ ہمیشہ چین، پاکستان، زمبابوئے، سنگاپور کے متعلق بات کرتے رہتے ہیں۔

اس لئے انکا ڈی این اے ٹسٹ کرانا چاہئے۔ سنجے کی باتوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ اب خدا ہی بہترجانتا ہے کہ سنجے آگے کیا بولنے والے ہیں مگر ایک بات جو سامنے آئی ہے وہ یہ کہ آندھرا پردیش میں بی آر ایس کو غیر معمولی پذیر آئی حاصل ہورہی ہے۔

آندھرا پردیش کی عوام کے سی آر کی قیادت کی منتظر ہے۔ کے سی آر کو نہ صرف آندھرا پردیش بلکہ کرناٹک، مہاراشٹرا اور مدھیا پردیش میں بھی مقبولیت حاصل ہوتی جارہی ہے۔ ملک کے عوام اب تلنگانہ ماڈل کی طرف دیکھ رہے ہیں اور یہ بات بی جے پی کو ہضم نہیں ہورہی ہے۔