حیدرآبادسوشیل میڈیا

تیز رفتار ترقی، ایشیا پیسفک شہروں میں حیدرآباد سرفہرست

جاریہ سال ایشیا پیسفک علاقہ میں مسلسل تیز رفتاری سے معاشی ترقی کرنے والے شہروں میں حیدرآباد پہلے مقام پر ہے۔ آکسفورڈ اکنامکس نامی تنظیم کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا۔

حیدرآباد: جاریہ سال ایشیا پیسفک علاقہ میں مسلسل تیز رفتاری سے معاشی ترقی کرنے والے شہروں میں حیدرآباد پہلے مقام پر ہے۔ آکسفورڈ اکنامکس نامی تنظیم کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
المیزان ٹورس اینڈ ٹراویل حج وعمرہ گروپ کے نئی برانچ کا افتتاح
گستاخِ نبیؐ کا ہر دور میں بدترین انجام :مفتی محمد وجیہ اللہ سبحانی کا خطاب
علامہ حُسام الدین فاضل و علامہ حمیدالدین عاقل حسامی کی دینی و ملی خدمات کو خراج عقیدت
محکمہ خواتین، بچوں، معذوروں، بزرگوں اور خواجہ سراؤں کی بہبود کی جانب سے کھیلوں و ثقافتی پروگراموں کا انعقاد

اب تک ترقی یافتہ سمجھے جانے والے شنگھائی، ٹوکیو اور سنگاپور جیسے شہروں کو حیدرآباد نے پیچھے چھوڑدیا ہے۔ آکسفورڈ اکنامکس میں دنیا بھر سے 300 معاشی ماہرین، تجزیہ کار موجود ہیں۔ تنظیم کی جانب سے سال بھر چلنے والے عالمی رجحانات، معاشی پیش قیاسیوں، اکنامیٹرک انالسسٹ کرتا ہے۔ 2022 میں جنوبی ہند سے حیدرآباد کے ساتھ ساتھ بنگلورو کی کارکردگی بھی قابل قدر رہی ہے۔

موجودہ طورپر دنیا معاشی انحطاط کی طرف رواں دواں ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ، کورونا وباء جیسے محرکات کی وجہ سے امریکہ جیسی معاشی طاقت بھی پریشان ہے۔ معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ سال 2022 کے اواخر میں شروع ہوا معاشی انحطاط2023 میں بھی جاری رہے گا۔ اس صورتحال کے درمیان آکسفورڈ اکنامکس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ سنسنی خیز ثابت ہوئی ہے۔

آکسفورڈ اکنامکس کی جانب سے ایشیا پیسفک علاقہ کے اہم شہروں میں بنیادی سہولتوں، 2022 میں ہوئی معاشی ترقی، مقامی صورتحال، قومی اور بین الاقوامی سطح سے سرمایہ کاری، مختلف شعبوں میں ترقی، مختلف بین الاقوامی اداروں کی جانب سے کئے گئے سروے رپورٹس کے نتائج کو استعمال کرتے ہوئے 2023 میں شہروں کی ترقی کے امکانات پر تجزیہ کرتے ہوئے یہ رپورٹ تیار کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق دنیا ی دوسری سب سے بڑی معاشی طاقت چین کیلئے ریڑھ کی ہڈی شنگھائی اور بیجنگ جیسے شہر، ایشیاء کے سب سے بڑے شہر ٹوکیو، ہانک کانگ،سنگاپور بھی 2023 کے دوران معاشی انحطاط کی نذر ہوجائیں گے۔ اگرچہ کہ دنیا کے بڑے بڑے شہر معاشی انحطاط سے گزررہے ہیں مگر حیدرآباد اسی رفتار سے تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2023 میں شہر حیدرآباد کی شرح ترقی 6فیصد کے قریب رہے گی۔

بنگلورو میں بھی تقریباً یہی شرح ترقی در ج ہوگی، چونکہ چین میں کورونا وباء ہے اور اس کے بڑے شہر وباء سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ 2023 کے دوران انحطاط سے باہر آنے کے امکانات موہوم ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی اور قومی سطح سے حیدرآباد میں سرمایہ کاری، حیدرآباد کے مستحکم موقف کی ایک اہم وجہ ہے۔

سابق میں ملک کی بڑی آئی ٹی اور دوسری کمپنیاں صرف بنگلورو کی طرف ہی دیکھا کرتی تھیں مگر گزشتہ 8 سالوں کے دوران حیدرآباد سرمایہ کاری میں صنعتکاروں کیلئے جنت ثابت ہوا ہے۔

سرمایہ کاری کیلئے حیدرآباد کا اُبھرنا یہاں کے ساز گار ماحول کے ساتھ ساتھ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اختیار کردہ بہترین پالیسیز، عالمی معیار کے بنیادی سہولتوں کی فراہمی، معیاری شاہراہوں کی تعمیر، فلائی اوورس،پینے کا پانی، پارکس، 24 گھنٹے برقی سربراہی کی فراہمی بھی ایک اہم وجہ ہے۔ ان تمام باتوں کی وجہ سے حیدرآباد ایشیاء پیسفک علاقہ میں سب سے تیز رفتار سے ترقی کرنے والے شہروں میں سرفہرست شہر بن کر اُبھرا ہے۔