انٹرٹینمنٹ

رنبیر۔ عالیہ کی اُجین آمد پر احتجاج کے خلاف تنازعہ

بجرنگ دل کی جانب سے احتجاج پر بالی ووڈ اداکار رنبیر کپور اور اُن کی حاملہ بیوی عالیہ بھٹ کو مہا کالیشور مندر سے بغیر پوجا کے واپس ہونا پڑا جو مدھیہ پردیش کے اُجین میں واقع ہے، اِس پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

بھوپال: بجرنگ دل کی جانب سے احتجاج پر بالی ووڈ اداکار رنبیر کپور اور اُن کی حاملہ بیوی عالیہ بھٹ کو مہا کالیشور مندر سے بغیر پوجا کے واپس ہونا پڑا جو مدھیہ پردیش کے اُجین میں واقع ہے، اِس پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

منگل کی شب جو تبدیلیاں پیش آئیں اُس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ اُنہیں (رنبیر اور عالیہ) کو مندر میں پوجا سے کسی نے بھی نہیں روکا۔ انہوں نے خود وہاں نہ جانے کا فیصلہ کیا۔

باوجود کہ مقامی انتظامیہ نے اُنہیں وہاں جانے اور پوجا کرنے کی درخواست کی۔ اگر اُنہیں روکا جاتا تو پھر دیگر ٹیم کے اراکین نے کس طرح مندر میں پوجا کی؟۔ اپوزیشن کانگریس اور دیگر سیاسی تنظیموں کے قائدین اور مدھیہ پردیش کے علاوہ اور لوگوں نے اِس مسئلہ پر رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

بی جے پی کو مندر میں داخلہ سے اِس جوڑے کو روکنے پر گھیرا۔ ریاستی کانگریس نے ہندو تنظیموں کے احتجاج کو سیاسی دہشت گردی سے تعبیر کیا ہے تاہم مشرا نے کہا کہ احتجاج اور اُس کے بعد جوڑے نے مندر میں پوجا نہیں کی۔ یہ ایک الگ معاملہ ہے۔

مشرا جو ہندو ازم کے تعلق سے اپنی راست گوئی پر مبنی جوابات کے لئے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے رنبیر کپور کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی ہو رنبیر یا کوئی بھی اُنہیں چاہیے کہ ایسے بیانات سے گریز کریں جن سے عوام کے مذہبی احساسات مجروح ہوتے ہوں۔

مشرا نے ایک دہا قدیم بیان کا حوالہ دیا جس میں بالی ووڈ اداکار نے کہا تھا کہ میں مٹن، پایا، بیف، گوشت کھانے والا شخص ہوں اور میں بڑا گوشت بھی کھاتا ہوں۔ وزیر داخلہ کے ریمارکس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی کانگریس میڈیا کے سربراہ کے کے مشرا نے کہا کہ رنبیر اور عالیہ اُجین کی مہا کال ٹیمپل سے سیاسی دہشت گردی کے خوف سے پوجا کئے بغیر واپس ہوگئے۔

ٹوئیٹر کے ذریعہ اِسی مسئلہ پر شیوسینا ایم پی پرینکا چترویدی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا جس میں انہوں نے وزیر اعظم مودی کی قدیم تصویر کو فلم اداکاروں کے ساتھ شیئر کیا۔ وہ لکھتی ہیں کہ اِن تصاویر سے آپ کو یہ مدد مل سکتی ہے کہ خاموش تماشائی اِس نفرت پر بنے رہیں اور یقین کریں کہ یہ آپ کا کام نہیں کہ سیاست پر بات کریں۔