بھارت

ریموٹ ووٹنگ مشین کی کیا ضرورت ہے؟ اپوزیشن کا سوال

اپوزیشن جماعتوں نے پیر کے دن سوال کیا کہ ریموٹ ووٹنگ مشینوں (آر وی ایم)کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ پہلے اس مسئلہ کی یکسوئی کرے کہ شہروں میں انتخابی عمل سے بے رخی کیوں ہے۔

نئی دہلی: اپوزیشن جماعتوں نے پیر کے دن سوال کیا کہ ریموٹ ووٹنگ مشینوں (آر وی ایم)کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ پہلے اس مسئلہ کی یکسوئی کرے کہ شہروں میں انتخابی عمل سے بے رخی کیوں ہے۔

متعلقہ خبریں
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار
ممتا بنرجی، اپوزیشن ڈنر میں شرکت نہیں کریں گی
کانگریس جلد پٹنہ میں اپوزیشن میٹنگ میں شرکت کرے گی
بنڈی سنجے کو پارٹی کی صدارت سے نہیں ہٹایا جائے گا: کشن ریڈی
اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونا پڑے گا: کپل سبل

سینئر کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ نے آر وی ایم کے ڈیمو کے لئے الیکشن کمیشن کے طلب کردہ اجلاس میں حصہ لینے کے بعد میڈیا سے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت ریموٹ ووٹنگ مشین کا ڈیمو دیکھنا نہیں چاہتی۔

پہلے یہ طئے ہوجائے کہ ایسے مشین کی ضرورت کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر نے کہا کہ ان کے خیال میں اتفاق ِ رائے ہونے تک آر وی ایم کا کوئی ڈیمو نہیں ہونا چاہئے۔ کوئی بھی سیاسی جماعت اس کے لئے تیار نہیں ہے۔ آر وی ایم کا آئیڈیا ناقابل ِ قبول ہے۔

الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے تعلق سے ملک کے ممتاز شہریوں کے خدشات دور کرے۔ اسے اس مسئلہ پر بھی توجہ دینی چاہئے کہ شہروں میں لوگ انتخابی عمل سے بے رخی کیوں برت رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے نئی دہلی میں آر وی ایم کے ڈیمو کے لئے 8 قومی اور 57 مسلمہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو مدعو کیا تھا۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ سرکاری الکٹرانکس کارپوریشن آف انڈیا کی تیار کردہ یہ مشین انٹرنیٹ سے کسی بھی طرح جڑی ہوئی نہیں ہوتی۔ یہ اسٹانڈ الون ڈیوائس ہے جس کا انٹرنیٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ روبہ عمل لائی جائے تو یہ اسکیم مائیگرنٹس کے لئے سماجی تبدیلی ہوگی۔ ہر مشین 72حلقوں کو ہینڈل کرسکے گی۔

ریموٹ پولنگ بوتھ سے مائیگرنٹ ووٹرس ووٹ ڈال سکیں گے۔ سیاسی جماعتوں سے 31 جنوری تک رائے مانگی گئی ہے۔

اتوار کے دن اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ الیکشن کمیشن کی تجویز کی مخالفت کریں گے۔ میٹنگ میں جنتادل یو‘ شیوسینا‘ سی پی آئی‘ سی پی آئی ایم‘ نیشنل کانفرنس‘ جھارکھنڈ مکتی مورچہ‘ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی‘ انڈین یونین مسلم لیگ اور آر ایس پی کے قائدین نے شرکت کی تھی۔ آزاد رکن راجیہ سبھا و سابق کانگریس قائد کپل سبل بھی موجود تھے۔